او آئی سی کمیٹی آف سکس اجلاس، پاکستان کا فلسطینیوں کی غیر متزلزل حمایت کا عزم 

  او آئی سی کمیٹی آف سکس اجلاس، پاکستان کا فلسطینیوں کی غیر متزلزل حمایت کا ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                            نیو یارک(آن لائن) فلسطین پر او آئی سی کمیٹی آف سکس کا اجلاس پاکستان کی فعال شرکت کے ساتھ منعقد ہوا، جس میں نائب وزیرِ اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے فلسطینی عوام کے ساتھ پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔اجلاس میں نائب وزیرِ اعظم نے کہا کہ فلسطینی کاز او آئی سی کے مقاصد کا بنیادی حصہ ہے اور پاکستان ہمیشہ فلسطینی عوام کے حقِ خود ارادیت کی حمایت کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام پر اسر ائیلی ظلم و ستم اور ان کے حقوق کی پامالی کو روکنے کے لیے عالمی سطح پر کارروائی ضروری ہے۔اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ غزہ میں شہری تنصیبات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور وہاں کی آبادی تباہ کن صورتحال سے دوچار ہے۔ فلسطینی عوام کی حالتِ زار عالمی برادری کے لیے ایک چیلنج ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیراعظم نے اجلاس کے دوران عالمی عدالتِ انصاف کی جانب سے اسرائیلی فوجی مہم کو ”نسل کشی کے امکانات پر مبنی مقدمہ“ قرار دینے کا ذکر کیا، جس نے عالمی سطح پر اس مسئلے کی سنجیدگی کو اجاگر کیا۔وزیرِ خارجہ نے کہا کہ اسرائیلی فوجی مہم بین الاقوامی قوانین اور آئی سی جے کے احکامات کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ فلسطینی عوام پر اجتماعی سزا، اندھا دھند بمباری اور بھوک مسلط کی جا رہی ہے، جس کی عالمی سطح پر مذمت کی جانی چاہیے۔وزیر خارجہ نے مغربی کنارے اور مشرقی القدس میں آباد کاروں کے تشدد اور جارحیت میں اضافے پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا، اور اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی برادری کو اس پر فوری طور پر کارروائی کرنی چاہیے۔نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ یہ مشرقِ وسطیٰ اور مسلم دنیا کے لیے ایک فیصلہ کن لمحہ ہے اور او آئی سی کو فوری طور پر مستقل جنگ بندی اور بلا رکاوٹ امداد کی فراہمی کو یقینی بنانا چاہیے۔پاکستان نے مطالبہ کیا کہ غیر قانونی بستیوں اور الحاق کا خاتمہ کیا جائے اور فلسطینی زمینوں کو واپس کیا جائے۔ وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے جنگی جرائم پر احتساب کی ضرورت اور عالمی حفاظتی نظام قائم کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔انہوں نے کہا کہ یو این آر ڈبلیو اے کی امداد کو بحال کیا جائے اور غزہ کی تعمیر نو کے لیے اقدامات کیے جائیں تاکہ فلسطینی عوام کی حالت بہتر ہو سکے۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ فلسطینی عوام کے حقِ خود ارادیت کو یقینی بنایا جائے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ اسحق ڈار نے کہا کہ غزہ کے عوام تاریخی المیے کا سامنا کر رہے ہیں،جنگ فوری بند کی جائے۔بے گناہ فلسطینیوں کا قتل عام ناقابل قبول ہے۔انہوں نے فلسطینیوں سے مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری غزہ میں انسانی حقوق کی پامالی کا نوٹس لے، اسحاق ڈار نے سلامتی کونسل میں فلسطین کے دو ریاستی حل پر زور دیا۔وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کی حالت زار پر عالمی ضمیر کب جاگے گا؟، انسانی جانوں سے کھیلنے والوں کا احتساب ضروری ہے۔اسحاق ڈار نے کہاکہ غزہ تک امداد کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنایا جائے، پاکستان، سعودی عرب اور فرانس کی جانب سے فلسطین کے دو ریاستی حل کانفرنس کا خیرمقدم کرتا ہے۔

او آئی سی کمیٹی

جنیوا (مانیٹر نگ ڈیسک) نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے نیویارک میں جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کی ہیں جن میں علاقائی صورتحال اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کے موقع پر گلف کوآپریشن کونسل کے سیکرٹری جنرل جاسم محمد البْدایوی سے ملاقات کی۔نائب وزیراعظم نے پاکستان کے جی سی سی کے ساتھ تعلقات کی اہمیت اجاگر کی اور رکن ممالک کے ساتھ متعدد شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے عزم کو دہراتے ہوئے کہا کہ دونوں فریقین مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے اور ادارہ جاتی روابط کو وسعت دینے کے لیے مشترکہ اقدامات کریں گے۔قبل ازیں امریکا میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور شام کے صدر احمد الشارع میں ملاقات ہوئی جس میں دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اسحاق ڈار نے احمد الشارع سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان اور شام کی دوستی کو مزید مضبوط بنائیں گے، شام کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔اس سے پہلے پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی کینیڈا کی وزیر خارجہ انیتا آنند سے ملاقات ہوئی جس میں دوطرفہ تعلقات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، دوطرفہ تعلقات پر اظہار اطمینان کیا گیا اور تجارت و اقتصادی تعلقات مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔اس سے پہلے اسحاق ڈار نے سوشل میڈیا پر مطالبہ کیا کہ وہ تمام ممالک جنہوں نے فلسطین کو تاحال تسلیم نہیں کیا وہ بین الاقوامی قانون کے تحت ریاست فلسطین کوتسلیم کریں۔انہوں نے یہ بھی لکھا کہ آج انہوں نے فلسطین کے دو ریاستی حل سے متعلق اعلیٰ سطح کی کانفرنس میں شرکت کی ہے جو کہ فرانس اور سعودی عرب کی جانب سے مشترکہ طور پر منعقد کی گئی۔اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان ان چند ممالک میں سے ہے جنہوں نے فلسطینی ریاست کو 1988 میں آزادی کے اعلان کے فوری بعد تسلیم کیا تھا، فلسطین ریاست کو تسلیم کیا جانا اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت فلسطینی عوام کا قانونی حق ہے۔اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ان ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا جانا خطے میں منصفانہ، جامع اور دیرپا امن کی جانب قدم ہے۔نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحق ڈار نے ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر ترکیہ کے وزیر خارجہ حقان فیدان بھی موجود تھے۔منگل کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں اسحق ڈار نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات انتہائی مضبوط ہیں اور ہم انہیں مزید بلند سٹریٹجک سطح پہ لے جانے کے خواہاں ہیں۔

 ملاقاتیں 

مزید :

صفحہ اول -