آپ ہوا میں تیر چلاتے رہیں گے تو ہم آسمان کی طرف ہی دیکھتے رہیں گے،کم ازکم ٹارگٹ کرکے فائر کریں پتہ تو چلے کہنا کیا چاہتے ہیں، چیف جسٹس پاکستان کے وکیل الیکشن کمیشن کے دلائل پر ریمارکس

 آپ ہوا میں تیر چلاتے رہیں گے تو ہم آسمان کی طرف ہی دیکھتے رہیں گے،کم ازکم ...
 آپ ہوا میں تیر چلاتے رہیں گے تو ہم آسمان کی طرف ہی دیکھتے رہیں گے،کم ازکم ٹارگٹ کرکے فائر کریں پتہ تو چلے کہنا کیا چاہتے ہیں، چیف جسٹس پاکستان کے وکیل الیکشن کمیشن کے دلائل پر ریمارکس

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ میں پنجاب انتخابات پر الیکشن کمیشن کے وکیل کے دلائل پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ آپ ہوا میں تیر چلاتے رہیں گے تو ہم آسمان کی طرف ہی دیکھتے رہیں گے،کم ازکم ٹارگٹ کرکے فائر کریں پتہ تو چلے کہنا کیا چاہتے ہیں۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں پنجاب انتخابات پر الیکشن کمیشن کی نظرثانی درخواست پر سماعت ہوئی،چیف جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سماعت کی،جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منیب اختر بنچ میں شامل ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ تیسرادن ہے، وکیل الیکشن کمیشن کے دلائل سن رہے ہیں،وکیل الیکشن کمیشن کے دلائل جامع اور مختصر ہوں،بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر کافی وقت ضائع ہوا،ہمیں بتایئے کہ آپ کا اصل نقطہ کیا ہے۔
وکیل الیکشن کمیشن سجیل سواتی نے کہاکہ سپریم کورٹ رولز آئینی اختیارات کو کم نہیں کرسکتے،جسٹس اعجازالاحسن نے کہاکہ سپریم کورٹ رولز آئینی اختیارات کوکیسے کم کرتے ہیں،ابتک کے نکات نوٹ کر چکے، آپ آگے بڑھیں، وکیل الیکشن کمیشن نے کہاکہ فل کورٹ کئی مقدمات میں قرار دے چکی نظرثانی کا دائرہ کار محدود نہیں ہوتا،جسٹس منیب اختر نے کہاکہ آپ کی منطق مان لیں سپریم کورٹ تو رولز عملی طور پر کالعدم ہو جائیں گے۔
وکیل سجیل سواتی نے کہا کہ بعض اوقات ملاقات میں پارلیمنٹ کی قانون سازی کااختیار بھی محدود ہے، توہین عدالت کے کیس میں لارجر بنچ نے قراردیا کہ سپریم کورٹ کا اختیار کم نہیں کیا جاسکتا،نظرثانی درخواست دراصل مرکزی کیس کا ہی تسلسل ہوتا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ آپ ہوا میں تیر چلاتے رہیں گے تو ہم آسمان کی طرف ہی دیکھتے رہیں گے،کم ازکم ٹارگٹ کرکے فائر کریں پتہ تو چلے کہنا کیا چاہتے ہیں۔