معروف شاعر منور رانا کا یومِ پیدائش(26نومبر)
منوررانا:
ان کامکمل نام سید منور علی ہے۔ وہ 26نومبر1952ءکو رائے بریلی میں پید اہوئے۔ اردو ادب کی دنیا میں ایک معتبر اور مقبول نام ہے۔ اردو اور ہندی میں اپنا الگ مقام رکھتے ہیں۔ انہوں نے اپنے کلام میں روائتی ہندی اور اودھی زبان کو بخوبی استعمال کیا ہے اور شوخی سے زیادہ حقیقت پسندی کا عنصر پایا جاتا ہے۔ آج کل لکھنو میں مقیم ہیں۔
نمونۂ کلام
ہنستے ہوئے ماں باپ کی گالی نہیں کھاتے
بچے ہیں تو کیوں شوق سے مٹی نہیں کھاتے
تم سے نہیں ملنے کا ارادہ تو ہے لیکن
تم سے نہ ملیں گے یہ قسم بھی نہیں کھاتے
سو جاتے ہیں فٹ پاتھ پہ اخبار بچھا کر
مزدور کبھی نیند کی گولی نہیں کھاتے
بچے بھی غریبی کو سمجھنے لگے شاید
اب جاگ بھی جاتے ہیں تو سحری نہیں کھاتے
دعوت تو بڑی چیز ہے ہم جیسے قلندر
ہر ایک کے پیسوں کی دوا بھی نہیں کھاتے
اللہ غریبوں کا مددگار ہے راناؔ
ہم لوگوں کے بچے کبھی سردی نہیں کھاتے
شاعر: منور رانا
Ghazal
Hanstay Huay Maan Baap Ki Gaali Nahen Khaatay
Bachay Hen To Kiun Shoq Say Matti Nahen Khaatay
Tum Say Nahen Milnay Ka Iraada To Hay Lekin
Tum Say Na Milen Gay Yeh Qasam Bhi Nahen Khaatay
So Jaatay Hen Fut Paath Pe Akhbaar Bichha Kar
Mazdoor Kabhi Neend Ki Goli Nahen Khaatay
Bachay Bhi Ghareebi Ko Samajhnay Lagay Shaayad
Ab Jaag Bhi Jaatay Hen To Sahri Nahen Khaatay
Daawat To Barri Cheez Hay Ham Jaisay Qalandar
Har Aik K Paison Ki Dawaa Bhi Nahen Khaatay
Allah Ghareebon Ka Madadgaar Hay RANA
Ham Logon K Bachay Kabhi Sardi Nahen Khaatay
Poet: Munawar Rana