لداخ میں احتجاج شدت اختیار کرگیا،مودی سرکار بوکھلاہٹ کا شکار
لداخ(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی حکومت کے ظلم و ستم اور سفاکیت کے باعث مقبوضہ کشمیر میں احتجاج شدت اختیار کرگیا۔مقبوضہ کشمیر کے علاقے لہہ (لداخ) میں بھارتی حکومت کے ظلم کیخلاف احتجاج کیاجارہا ہے اور عوام بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔لہہ کی موجودہ کشیدہ حالات قابو سے باہر سے باہر ہیں اور مودی سرکار بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔لہہ ایپکس باڈی یوتھ ونگ نے لداخ کے دارالحکومت میں احتجاج اور ہڑتال کی کال دے رکھی تھی۔احتجاج کے دوران شہریوں نے حکومتی جماعت بی جے پی کے مرکزی دفتر اور پولیس وین کو نذر آتش کردیا۔مقبوضہ کشمیر میں احتجاجی مظاہروں کے دوران بھارت سے آزادی کے نعرے بھی لگائے گئے۔قابض بھارتی فوج کے ظلم و بربریت کے خلاف کشمیری عوام سراپہ احتجاج ہیں۔5ستمبر 2019 کو آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر کو مرکز کے زیرِ انتظام علاقہ بنایا گیا تھا۔ غیر آئینی طور پر آرٹیکل 370 کی منسوخی کو کشمیری عوام یکسر مسترد کر چکی ہے۔کشمیر میں دہائیوں سے جاری قابض فوج کی بربریت کے خلاف نوجوان سڑکوں پر ہیں۔مقبوضہ کشمیر میں شدت پکڑتا احتجاج، بھارتی حکومت کے جبر و استبداد کے خلاف اعلان جنگ ہے۔مودی کی غیر انسانی پالیسیوں کے باعث بڑھتی عسکریت پسندی اور منظم سازشوں سے کشمیری عوام تنگ آ چکے ہیں۔مودی حکومت کا ظلم و جبرکشمیری حریت پسندوں کی ہمت نہیں توڑ سکتا۔
لداخ احتجاج