مسئلہ کشمیر پر امریکہ کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی،مارگریٹ میک لاڈ
نیویارک(آئی این پی)اامریکی محکمہ خارجہ کی اردو ترجمان مارگریٹ میک لاڈ نے کہا ہے اقوام متحدہ گزشتہ 80سال میں اپنے مقاصد سے دور ہوگئی، مسئلہ کشمیر پر امریکہ کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی،مسئلہ کشمیر پر شملہ معاہدے کے تحت دو طرفہ مذاکرات ہونے چاہئیں،صدرٹرمپ کو جنوبی ایشیا میں امن قائم کرنے پر فخر ہے،انہیں امید ہے پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کی فضا قائم رہے گی۔مارگریٹ میک لاڈ نے ایک انٹرویو میں کہا اقوام متحدہ اپنے چارٹر کے مطابق امن، خود مختاری اور آزادی کو سرفہرست رکھے۔ امریکہ ایسی اقوام متحدہ چاہتا ہے جو ہر رکن کی خودمختاری کا احترام کرے۔انہوں نے کہا امریکہ مسلم ممالک کیساتھ مل کر غزہ میں بہتری کیلئے کوشاں ہے، تاہم امریکہ مشرق وسطی کے مستقبل میں حماس کا کوئی کردار نہیں دیکھتا، حماس کو ہتھیار ڈالنے اور تمام یرغمالیوں کو رہا کرنا ہوگا۔مارگریٹ میک لاڈ نے کہا امریکی صدر ٹرمپ پاک بھارت جنگ روکنے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔ وہ جنوبی ایشیا میں امن قائم کرنے پرخوش ہیں، ان کو امید ہے پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کی فضا برقرار رہے گی۔مقبوضہ کشمیر سے متعلق کیے جانیوالے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر شملہ معاہدے کے تحت دو طرفہ مذاکرات ہونے چاہئیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جنوبی ایشیا میں امن قائم کرنے پر فخر ہے، ان کو امید ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کی فضا قائم رہے گی،مسئلہ کشمیر پر امریکہ کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، پاک امریکہ تعلقات مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔
مارگریٹ