پاکستان، آئی ایم ایف میں مذاکرات شروع، اہداف کی تکمیل، ریونیو شارٹ فال پر تشویش 

  پاکستان، آئی ایم ایف میں مذاکرات شروع، اہداف کی تکمیل، ریونیو شارٹ فال پر ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                                        اسلام آباد (آن لائن) پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان 1 ارب ڈالر کی قسط کے حصول کیلئے مذاکرات شروع ہو گئے۔ ان مذاکرات میں پاکستان کی معاشی کارکردگی کا جائزہ لیا جائیگا، جبکہ پروگرام کے تحت طے شدہ اہداف کی تکمیل پر زور دیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے وفاقی حکومت کیلئے پالیسی میں کسی بڑی نرمی کے امکانات کم ہیں، اور تمام اہداف پر مکمل عملدرآمد کو شرط قرار دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مذاکرات کا پہلا مرحلہ تکنیکی اور دوسرا مرحلہ پالیسی سطح پر ہوگا، جس میں وزارت خزانہ، وزارت توانائی، وزارت منصوبہ بندی اور سٹیٹ بینک آف پاکستان کیساتھ مفصل مشاورت ہوگی۔ اس کے علاوہ ایف بی آر، اوگرا، نیپرا اور دیگر ریگولیٹری ادا ر وں سے بھی ملاقاتیں طے ہیں۔مذاکرات کے دوران پاکستان کی معاشی ٹیم آئی ایم ایف وفد کو جولائی تا ستمبر کی معاشی کارکردگی پر مبنی رپورٹ پیش کریگی، جس کی تیاری وزارت خزانہ میں مکمل ہو چکی ہے۔ دوسرے اقتصادی جائزے کے تحت چاروں صوبوں، پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کیساتھ الگ الگ اجلاس بھی ہونگے، جن میں صوبائی آمدن بڑھانے اور ممکنہ طور پر سیلاب متاثرین کیلئے فلاحی پیکیج جیسے اقدامات پر بات چیت متوقع ہے۔ذرائع کے مطابق جولائی سے ستمبر کے دوران 3 ہزار 83 ارب روپے ریونیو کا ہدف مقرر کیا گیا تھا، تاہم اس میں 200 ارب روپے تک کا شارٹ فال سامنے آنے کا خدشہ ہے۔ ایف بی آر کو رواں سہ ماہی میں مقررہ ہدف کے حصول کیلئے کم از کم 21 فیصد ریونیو گروتھ درکار ہے، جبکہ جولائی تا اگست کے دوران گروتھ کی شرح صرف 15 فیصد رہی۔اس ممکنہ ریونیو شارٹ فال کو پورا کرنے کیلئے حکومت کی جانب سے نئے ٹیکس اقدامات زیر غور ہیں، جن پر حتمی فیصلہ آئی ایم ایف کیساتھ مشاورت کے بعد متوقع ہے۔آئی ایم ایف مشن کیساتھ جاری یہ مذاکرات 8 اکتوبر تک جاری رہیں گے، جن کے اختتام پر دو سر ے اقتصادی جائزے کی تکمیل اور آئندہ کی مالی حکمت عملی کا تعین کیا جائے گا۔

آئی ایم ایف

مزید :

صفحہ اول -