پشاور: ٹشو پیپرز کے کارخانے میں لگی آگ پر 18 گھنٹے بعد بھی قابو نہیں پایا جاسکا

پشاور: ٹشو پیپرز کے کارخانے میں لگی آگ پر 18 گھنٹے بعد بھی قابو نہیں پایا جاسکا
پشاور: ٹشو پیپرز کے کارخانے میں لگی آگ پر 18 گھنٹے بعد بھی قابو نہیں پایا جاسکا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پشاور کے علاقے حیات آباد میں 18 گھنٹے گزرنے کے باوجود ٹشو پیپرز کے کارخانے میں لگی آگ پر قابو نہیں پایا جا سکا، ریسکیو 1122 کی 20 گاڑیاں اور 100 سے زائد اہلکار آگ بجھانے میں مصروف ہیں تاہم ریسکیو اہلکاروں نے 90 فیصد آگ پر قابو پانے کا دعویٰ کیا ہے۔

نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق گزشتہ روز پشاور کے صنعتی زون حیات آباد انڈسٹریل ایریا میں واقع ٹشو پیپرز کے کارخانے میں شارٹ سرکٹ سے آگ بھڑک اٹھی اور منٹوں میں پوری فیکٹری کو لپیٹ میں لے لیا۔21 گھنٹے گزرنے کے باوجود بھی آگ پر مکمل طور پر قابو نہیں پایا جا سکا جبکہ ریسکیو حکام کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ آگ پر 90 فیصد قابو پالیا ہے اور اس وقت کولنگ کا عمل جاری ہے تاہم کارخانے میں 80 فیصد سامان جل گیا۔

ریسکیو حکام نے بتایا کہ آگ کے باعث کارخانے کی عمارت کو بھی نقصان پہنچا ہے، آپریشن میں زیادہ پانی استعمال سے بلڈنگ کی چھت بھی گرگئی جبکہ آگ بجھانے میں ریسکیو 1122 کی 20 گاڑیاں حصہ لے رہی ہیں، ریسکیو 1122 کے 100 سے زائد اہلکار بھی آگ بجھانے کے عمل میں مصروف ہیں، کیمیکل کی وجہ سے آگ پر قابو پانے کے لیے فوم کا بھی استعمال کیا گیا۔

ترجمان ریسکیو کی جانب سے بتایا گیا کہ آگ پر قابو پانے میں چارسدہ، مردان، صوابی اور ضلع خیبر کی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جبکہ آگ بجھانے کے آپریشن کے دوران اب تک تقریباً 18ریسکیو اہلکاروں کی حالت غیر ہوئی، جنہیں طبی امداد فراہم کی گئی ہے اور اب ان کی حالت بہتر ہے۔دوسری جانب ریسکیو ذرائع کے مطابق آگ بجھانے میں کئی گھنٹے لگ سکتے ہیں۔

 معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم نے واقعے کی انکوائری کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پیمپر میں کیمیکلز کے استعمال کی وجہ سے آگ بجھانے میں زیادہ وقت لگا لیکن اصل وجوہات معلوم کرنے کے لیے رپورٹ مرتب کریں گے۔

فیکٹری میں کام کرنے والے ملازمین کے اندازے کے مطابق اربوں نقصان ہوا تاہم مجموعی نقصان کا تخمینہ رپورٹ مکمل ہونے کے بعد ہی سامنے آسکے گا۔