چاند پر بھارتی مشن چندریان 3 کی زندگی لگ بھگ ختم
دہلی (مانےٹرنگ ڈےسک)چاند کے قطب جنوبی پر اترنے والے بھارت کا چندریان 3 مشن لگ بھگ ختم ہوچکا ہے کیونکہ سائنسدان اس کے لینڈر اور روور کو دوبارہ اٹھانے میں اب تک کامیاب نہیں ہو سکے۔چندریان 3 مشن اگست کے آخری عشرے میں چاند کے قطب جنوبی میں اترا تھا۔مشن کی کامیابی کے بعد بھارت چاند پر سافٹ لینڈنگ کرنے والا دنیا کا چوتھا ملک جب کہ چاند کے قطب جنوبی پر پہنچنے والا پہلا ملک بن گیا تھا۔مگر ستمبر کے آغاز پر وکرم لینڈر اور پرگیان روور کو سلیپ موڈ پر منتقل کر دیا گیا تھا تاکہ ان کے برقی آلات کو چاند کی رات کے دوران نقصان نہ پہنچے۔چاند کی ایک رات زمین کے 14 دن کے برابر ہوتی ہے جس دوران درجہ حرارت منفی 250 ڈگری تک گھٹ جاتا ہے۔ان کو سلیپ موڈ پر منتقل کرتے ہوئے انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کے سائنسدانوں نے توقع ظاہر کی تھی کہ چاند پر رات کے اختتام کے بعد لینڈر اور روور کو دوبارہ متحرک کیا جا سکے گا۔یہ دونوں ہی سولر پاور سے کام کرتے ہیں، اس لیے سائنسدانوں کو توقع تھی کہ سورج کی روشنی سے ان کی بیٹریاں پھر چارج ہو جائیں گی۔مگر اسرو کے سائنسدان اب تک لینڈر اور روور سے رابطہ نہیں کر سکے اور ان کا کہنا ہے کہ ان کی بحالی کا امکان بہت کم رہ گیا ہے۔اسرو کے مطابق چندریان 3 مشن سے رابطے کی کوششیں 30 ستمبر تک جاری رکھی جائیں گا، جس کے بعد چاند پر پھر رات کا آغاز ہو جائے گا۔اگر چندریان 3 مشن کو بحال کرنے کی کوشش ناکام رہی تو پھر یہ مشن بھارت کے قمری سفیر کے طور پر وہاں رہے گا۔
چندریان