لندن کے ڈرائیور نے قطری شہزادی کو پھول اور بریسلٹ تحفے میں بھیج دیا، پھر اس کے ساتھ کیا ہوا؟
لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) لندن کی ایک عدالت نے ایک ڈرائیور کو قطری شہزادی حیاء الثانی کا پیچھا کرنے کے جرم میں 12 ماہ کی کمیونٹی سروس اور 30 دن کی بحالی کی سرگرمیوں میں شرکت کی سزا سنائی ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق 47 سالہ جہاد ابو صالح جو شہزادی حیاء الثانی کے ڈرائیور کے طور پر کام کرتے تھے، پر الزام تھا کہ وہ ان کے ساتھ ایک رومانوی تعلق کا جھوٹا یقین رکھتے تھے۔ اس یقین کے تحت انہوں نے شہزادی کو پھول، کنگن اور سالگرہ کی مبارکباد والے پیغامات بھیجے۔ پراسیکیوٹر ڈیوڈ برنز نے عدالت کو بتایا کہ ابو صالح کے رویے میں وقت کے ساتھ شدت آتی گئی۔ جب شہزادی دوحہ میں تھیں تو انہیں ابو صالح کی جانب سے بار بار فون کالز موصول ہوئیں۔
ابو صالح نے شہزادی کی لندن میں واقع رہائش گاہ پر جانے اور ان کے عملے کے ذریعے پھول بھجوانے کی کوشش کی۔ ان حرکات نے شہزادی اور ان کے خاندان کی سلامتی کے لیے خدشات پیدا کیے، جس کے بعد ان کے شوہر محمد الثانی نے نجی سیکیورٹی کا بندوبست کیا۔عدالت میں بتایا گیا کہ ابو صالح کی حرکات کے باعث شہزادی کو اپنی روزمرہ زندگی متاثر ہوتی محسوس ہوئی اور وہ اپنے بچوں کے معمولات کے حوالے سے بھی پریشان تھیں۔
ابو صالح کی وکیل سندیپ پنکھانیا نے عدالت کو بتایا کہ ان کے مؤکل کے ان اقدامات کی وجہ ذہنی بیماری تھی، جس کے باعث وہ یہ غلط یقین رکھتے تھے کہ وہ شہزادی کے ساتھ تعلق میں ہیں۔ یہاں تک کہ انہوں نے اپنی بیوی کو بھی طلاق دے دی تھی۔ جج لوسیا سیسیورا نے ابو صالح کی ذہنی حالت کو ان کے اعمال کا ایک اہم عنصر قرار دیا، تاہم انہوں نے شہزادی اور ان کے خاندان کو پہنچنے والی "انتہائی سنگین پریشانی" کو بھی تسلیم کیا۔ جج نے ابو صالح کو 12 ماہ کی کمیونٹی سروس اور بحالی کی سرگرمیوں کا حکم دیا۔
عدالت نے ابو صالح پر شہزادی یا ان کے شوہر سے رابطہ کرنے پر تین سال کی پابندی عائد کی اور انہیں لندن کے ہائیڈ پارک کے علاقے سے بھی دور رہنے کا حکم دیا۔