پنجاب کی ویڈیو کب آئے گی؟

پنجاب کی ویڈیو کب آئے گی؟
پنجاب کی ویڈیو کب آئے گی؟

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


2018ء کے سینٹ انتخابات کے دوران خیبر پختونخوا میں مبینہ طور پر جو کچھ ہوا، اس کی ویڈیو آچکی لیکن سوال یہ ہے کہ 2021ء کے سینٹ انتخابات کے دوران پنجاب میں جو کچھ ہوا، اس کی ویڈیو کب آئے گی؟ کیونکہ سینٹ انتخابات کا غلغلہ بلند ہوا تو پاکستان تحریک انصاف اور نون لیگ ایک دوسرے سے ڈٹ کر مقابلہ کرنے کی بڑھکیں مار رہے تھے مگر وقت قیام آیا تو دونوں ہی سجدے میں جا پڑے اور ڈٹ کر ہونے والا مقابلہ نورا کشتی میں بدل گیا۔یہ زیادہ دنوں کی بات نہیں جب پی ٹی آئی کے اندر سے اختلافی آوازیں سنائی دے رہی تھیں اور سمجھا جا رہا تھا کہ جناب پرویز الٰہی کے ایما پر وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد آئی کہ آئی اور پی ٹی آئی والے لوگوں کو بتاتے نہیں تھکتے تھے کہ پی ڈی ایم کو اندر سے بغاوت کا سامنا ہے اور سینٹ انتخابات کے دوران اس بھان متی کے کنبے کا اینٹ روڑہ الگ الگ ہو تے نظر آئیں گے مگر پھر چشم فلک نے دیکھا کہ پی ٹی آئی کی پی ڈی ایم، سے خاموشی سے سیٹلمنٹ ہو گئی اور جو کچھ صدارتی ریفرنس کے بعدسپریم کورٹ متناسب نمائندگی کی بنا پر کہہ رہی تھی، اس کا عملی مظاہرہ دیکھنے کو مل گیا۔ ایک خاموش میثاق مفاہمت ہوگیا۔ نہ تو پی ٹی آئی والوں نے نون لیگ قیادت کو چور چور کہا اور نہ ہی نون لیگ قیادت نے عمران خان کو این آر او نہ دینے کی بڑھک لگائی۔ نہ ہی پی ٹی آئی نے چھانگا مانگا سیاست کے طعنے دیئے اور نہ ہی نون لیگ کہتی پائی گئی کہ سینٹ انتخابات کے دوران پنجاب میں سلیکٹڈ کو نہیں چھوڑیں گے۔ دونوں اطراف نے ممبران صوبائی اسمبلی کو اپنے ووٹ کا حق استعمال کرنے کی زحمت ہی نہیں دی۔ اس کو اوپن بیلٹنگ نہ کہیں تو کیا کہیں، سودے بازی نہ سمجھیں تو کیا سمجھیں، مفاہمت نہ مانیں تو کیا مانیں کہ نہ تو ووٹ کو عزت ملی اور نہ ہی سویلین سپریمیسی کا خواب پورا ہوا۔ ڈسکہ میں گھس کر مارنے والے پنجاب اسمبلی میں اندر گھس کر مک مکا کر کے باہر نکل آئے۔ کیا جمہوریت کا حسن یہی ہوتا ہے؟


واقفان حال کہتے ہیں کہ نوٹوں والی پارٹیاں تو پنجاب میں منڈی لگا چکی تھیں اور کیا پی ٹی آئی کیا نون لیگ، کوئی نہیں جانتا تھا کہ اس خریدوفروخت میں کس کا کتنا نقصان ہوگا۔ بلکہ بعض حلقوں کا تو یہ بھی کہنا ہے کہ اگر نوٹ چلتے اور جوڑ توڑ کا بازار گرم ہوتا تو عین ممکن تھا کہ قاف لیگ ایک کی بجائے دو نشستیں نکال جاتی۔ اپنی بات میں وزن پیدا کرنے کے لئے یہ حلقے زور دے کر بتاتے پائے جاتے ہیں کہ سپیکر کے انتخاب کے وقت پرویز الٰہی کو اپنے اور پی ٹی آئی کے ووٹوں کے علاوہ پندرہ ووٹ اضافی ملے تھے جن میں اکثریت نون لیگیوں کی تھی جنھوں نے چودھری پرویز الٰہی سے ذاتی تعلق کی بنا پر انہیں ووٹ دیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ پی ٹی آئی کی قیادت نے بلا چوں و چرا ان کی بات مان لی اور اگر نون لیگ کی نسوانی قیادت کی جانب سے کچھ جزبز ہوئی بھی تو ان سے بڑوں نے حامی بھرلی اور یوں معاملہ طے پاگیا کیونکہ امکان غالب تھا کہ اگر جوڑ توڑ اور خریدوفروخت کا بازار گرم ہوتا تو دونوں اطراف کے ایم پی ایز موقع سے فائدہ اٹھا کر سیاستدانوں کے نام کا بھٹہ مزید بٹھاتے کیونکہ اس قدر بھاری رقوم آفر ہو رہی تھیں کہ ایمان کو ڈولتے دیر نہیں لگنی تھی۔ 


ایک اور دلچسپ پہلو یہ ہے کہ سپریم کورٹ نے صدارتی ریفرنس پر فیصلہ محفوظ رکھا اور اب فیصلے کا انتظار ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ سپریم کورٹ کے پریشر نے بھی کام دکھایا اور سیاسی جماعتوں نے اسی میں عافیت جانی کہ اپنے سر میں مزید خاک نہ ڈالی جائے۔ بہرحال کچھ بھی ہوا ہو، پس پردہ وقوع پذیر محرکات کی ایک ویڈیو تو بنتی ہے۔ کیا پی ٹی آئی قیادت یہاں بھی مجاہدانہ کرداراداکرتے ہوئے کلمہ حق ادا کرنے کو تیار ہوگی؟
پنجاب کے بعد اب سندھ، خیبرپختونخوا،  بلوچستان اور قومی اسمبلی میں سینٹ انتخابات کا ڈول ڈالا جائے گا۔ جس طرح سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی دونوں جوتم پیزار ہوئے اس کو دیکھتے ہوئے نہیں کہا جا سکتا کہ وہاں پر مقابلہ نہیں ہوگا۔ اسی طرح خیبرپختونخوا میں نوشہرہ ضمنی انتخاب میں شکست کے بعد لیاقت خٹک کی کابینہ سے برطرفی سے پیدا ہونے والی صورت حال نے بھی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کو سرگرم کردیا ہے اور غالب امکان یہ ہے کہ پی ٹی آئی وہاں پر تھوک کر چاٹنے پر مجبور ہوگی۔ بلوچستان میں بھی پیپلز پارٹی حکومت کو سانس نہیں لینے دے گی اور قومی اسمبلی تو ویسے ہی ہاری ہوئی جنگ کی آخری بازی کے لئے تیار نظر آتی ہے اس لئے عین ممکن ہے کہ سینٹ انتخابات کے بعد ایک نہیں بلکہ کئی ایک ویڈیوز عوام کو دیکھنے کے لئے ملیں۔ تاہم اگر حکومت حفیظ شیخ کو جتوانے میں کامیاب ہوگئی تو کیا وہ سینٹ کا چیئرمین بنوانے میں بھی کامیاب ہو جائے گی یا پھر وہاں بھی ایک اور ویڈیو کا مواد دستیاب ہوجائے گا۔ایسے میں حمزہ شہباز کی ضمانت پر رہائی اور نیب کی جانب سے مریم نواز کی متوقع گرفتاری سونے پر سہاگہ کا کام کرتی دکھائے دے گی اور لوگ سینٹ کو بھول بھال نئے قضیوں میں پڑجائیں گے اور اللہ اللہ، خیر ی سلہ ہو جائے گا!
کناروں سے نکل سکتی ہیں کب یہ مضطرب موجیں 
انہیں ساحل سے ٹکرانا ہے،  اور پھر لوٹ جانا ہے

مزید :

رائے -کالم -