پنجاب اسمبلی کا 358 ارب کا سپلیمنٹری بجٹ منظور، سنی اتحاد کونسل کے ارکان کا احتجاج

پنجاب اسمبلی کا 358 ارب کا سپلیمنٹری بجٹ منظور، سنی اتحاد کونسل کے ارکان کا ...
پنجاب اسمبلی کا 358 ارب کا سپلیمنٹری بجٹ منظور، سنی اتحاد کونسل کے ارکان کا احتجاج

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں 358 ارب کا سپلیمنٹری بجٹ منظور کرلیا گیا، 358 ارب سے زائد کے تخمینہ کی منظوری کی تحریک رکن پنجاب اسمبلی مریم اورنگزیب نے ایوان میں پیش کی، اس دوران سنی اتحاد کونسل کے ارکان اسمبلی نے بازووں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر اسمبلی اجلاس میں شرکت کی۔
وی نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اجلاس کی صدارت سپیکر ملک محمد احمد خان نے کی، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بھی اسمبلی اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس کا آغاز ہوا تو وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سیاسی تناو¿ میں کمی لانے کے لئے احسن اقدام اٹھاتے ہوئے اپوزیشن بینچز پر جا کر سنی اتحاد کونسل کے رہنما رانا آفتاب سے ملاقات کی۔اجلاس کے دوران پنجاب حکومت کے اخراجات جاریہ کے بجٹ کی منظوری کے لئے موشن ایوان میں پیش کردی گئی، لیگی رکن اسمبلی مریم اورنگزیب نے ایک ماہ کے اخراجات کی موشن ایوان میں پیش کی۔جس کے بعد اجلاس میں 358 ارب کا روپے کا سپلیمنٹری بجٹ منظور کر لیا گیا، بعدازاں پنجاب اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا گیا۔
دوسری جانب سنی اتحاد کونسل کے اراکین اسمبلی نے بازوﺅں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر اسمبلی اجلاس میں شرکت کی۔ پنجاب اسمبلی اجلاس میں بجٹ کی تحریک کی منظوری پر اپوزیشن اور حکومتی اراکین میں نوک جھونک بھی جاری رہی۔
سنی اتحاد کونسل کے رہنما رانا آفتاب نے کہا کہ جناب سپیکر 358 ارب سے زائد کے بجٹ کی ضرورت کیوں ہے۔ ضمنی بجٹ پر بحث ہونا ضروری ہے جو بجٹ منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا اس کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں، بجٹ کن کن محکموں کو جاری ہوا اس کی تفصیلات نہیں ہیں۔مریم اورنگ زیب نے 358 ارب روپے کا مالیاتی تحمینہ ایوان میں پیش کیا اور کہا کہ یہ رقم یکم مارچ سے 31 مارچ تک سرکاری اخراجات کی ادائیگی کے لئے خرچ ہوگی۔ 358 ارب روپے کی رقم سے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنی ہیں۔ ہسپتالوں میں ادویات اور بجلی کے بل ادا کرنے ہیں، جج صاحبان کی تنخواہیں دینی ہیں، کوئی کام چوری چھپے نہیں کررہے۔