کیا آپ بھی صبح 4 بجے اچانک جاگ جاتے ہیں؟ یہ کیوں ہوتا ہے اور اس پر کیسے قابو پائیں؟
لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) اگر آپ اکثر صبح 4 بجے اچانک جاگ جاتے ہیں اور اندھیرے میں پریشان ہو کر یہ سوچتے ہیں کہ نیند کیوں نہیں آرہی تو یہ محض تھکاوٹ کی وجہ سے نہیں ہو سکتی۔
نیند کی ماہر لیزا آرٹس کے مطابق نیند کے 4 سے 5 گھنٹے بعد ہماری گہری نیند کا وقت کم ہو جاتا ہے اور ہم ہلکی نیند میں داخل ہو جاتے ہیں جو ہمیں جاگنے پر مجبور کر سکتی ہے۔ نیند کا عمل ہمارے اندرونی جسمانی گھڑی (سرکیڈین ردھم) اور ہارمونز، جیسے میلاٹونن اور کورٹیسول، سے منسلک ہوتا ہے۔ میلاٹونن نیند لانے میں مدد کرتا ہے جبکہ کورٹیسول جاگنے اور مستعد رہنے کا کام کرتا ہے۔
ڈیلی سٹار کے مطابق ڈاکٹر مریم ملک کا کہنا ہے کہ سونے سے پہلے پرسکون سرگرمیاں مثلاً کتاب پڑھنا، موسیقی سننا یا گہرے سانس لینے کی مشق کرنا، نیند کے لیے مفید ہیں۔ البتہ سکرین سے دور رہنا ضروری ہے کیونکہ اس سے نکلنے والی نیلی روشنی میلاٹونن کی پیداوار کو متاثر کرتی ہے۔ رات کے کھانے یا سنیکس میں پروٹین اور میگنیشیم سے بھرپور اشیاء جیسے انڈے، کدو کے بیج، ڈارک چاکلیٹ یا پالک کا استعمال نیند کے معیار کو بہتر بنا سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق عمر کے ساتھ نیند کا ٹوٹنا عام بات ہے، جس کی وجہ ہارمونی تبدیلیاں یا صحت کے مسائل ہو سکتے ہیں۔ خواتین میں مینوپاز کے دوران ہارمون ایسٹروجن کی کمی نیند پر منفی اثر ڈال سکتی ہے، جس کا حل غذاؤں میں فائٹو ایسٹروجن (جیسے دالیں، سویا، اور بروکلی) شامل کرنا ہے۔
ایک سروے کے مطابق برطانیہ میں 32 ملین افراد صبح 4 بجے صحت سے متعلق فکر کی وجہ سے جاگتے ہیں۔ ڈاکٹر مریم کا مشورہ ہے کہ سونے سے پہلے اپنے خدشات لکھ کر دماغ کو ہلکا کریں یا ذہنی مشقیں کریں تاکہ ذہنی سکون حاصل ہو سکے۔یہ نکات اپنانے سے نیند کے مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے اور صبح 4 بجے کی جاگنے کی عادت سے چھٹکارا ممکن ہے۔