موٹر سائیکل مسجد کے باہر کھڑی کرنے پر منع کرنے پر پی ٹی آئی کارکن کی سیکیورٹی اہلکاروں کو سنگین دھمکیاں ، مقدمہ درج
مہمند (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان تحریک انصاف کے کارکن کے خلاف قبائلی علاقے مہمند میں سیکیورٹی فورسز کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے پر مقدمہ درج کر لیا گیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی اہلکار نے پی ٹی آئی کارکن کو مسجد کے باہر سیکیورٹی خدشات کے باعث موٹر سائیکل کھڑی کرنے سے روکا جس پر نوجوان نے سیکیورٹی اہلکاروں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں ۔مہمند کی تحصیل امبر میں 2016 میں مسجد کے باہر دھماکے سے 128 افراد شہید ہوگئے تھے جس کے بعد سیکیورٹی فورسز اور انتظامیہ نے فیصلہ کیا کہ جمعہ کی نماز کی ادائیگی کے وقت مسجد کے قریب کسی کو موٹر سائیکل کھڑی کرنے کی اجازت نہ دی جائے ۔
رپورٹ میں کہا گیاہے کہ پولٹیکل انتظامیہ نے دیکھا کہ محب اللہ نامی پی ٹی آئی کارکن سیفی تحصیل میں مسجد میں گھسنے کی کوشش کر رہا تھا جو کہ حساس علاقہ ہے ، جس پر لیوی اہلکار نے اسے روکنے کی کوشش کی اور کہا کہ وہ اپنی موٹر سائیکل باضابطہ طور پر بنائی جانی والی پارکنگ میں پارک کرے اور پھر مسجد کے اندر داخل ہو لیکن اس نے انکار کر دیا اور تلخ کلامی کے دوران اس نوجوان نے سیکیورٹی اہلکار کی بندوق چھیننے کی بھی کوشش کی جبکہ انتہائی قابل اعتراض زبان کا بھی استعمال کیا اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں کیونکہ ان کے پاس اب حکومت ہے
جمعہ کی نماز کے بعد محب اللہ نے دیگر پارٹی کارکنوں کو اکھٹا کیا اور سڑک بلاک کر کے مسائل کھڑے کرنے شروع کر دیئے ، لیکن جس وقت سیکیورٹی فورسز کے اہلکارمتعلقہ جگہ پر کنٹرول سنبھالنے کیلئے پہنچے تو ہو فرار ہو گئے ۔