نمائشی اقدامات کی بجائے سیلاب زدگان کی فوری مدد پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، حافظ نعیم الرحمان

سیالکوٹ، نارووال( ڈیلی پاکستان آن لائن ) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان، بھارت کی سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی اور آبی جارحیت پر عالمی عدالت سے رجوع کرے۔حکمرانوں کو نمائشی اقدامات کی بجائے سیلاب زدگان کی فوری مدد پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔سیلاب کی صورتحال کے پیش نظر جماعت اسلامی حکومت سے ہرممکن تعاون کے لیے تیار ہے تاہم حکمرانوں کو بھی ہیلی کاپٹرز اور کشتیوں پر سفر کی بجائے عملی کام پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ چچا اور بھتیجی قوم کا خیال کریں اور متاثرہ افراد کو ریلیف دیں۔
سیالکوٹ اور نارووال کے سیلاب متاثرہ علاقوں کے دورہ کے موقع پر انھوں نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت کی۔ امیر وسطی پنجاب جاوید قصوری، نائب صدر الخدمت پاکستان ذکراللہ مجاہد، ڈائریکٹر جنرل الخدمت نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اعجاز اللہ خان، صدر الخدمت پنجاب اکرام الحق سبحانی اور صوبائی سیکرٹری جماعت بابر رشید بھی اس موقع پر موجود تھے۔
امیر جماعت اسلامی نے دورۂ ایران سے کراچی واپسی کے بعد تمام سرگرمیاں معطل کرکے پسرور اور کرتارپور کا دورہ کیا، متاثرین سے ملاقاتیں کی اور علاقوں میں موجود جماعت اسلامی اور الخدمت پاکستان کے امدادی کیمپس گئے۔ گردوارہ کرتارپور خصوصی دورہ کے موقع پر انہوں نے سکھ کمیونٹی کے افراد کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ امیر جماعت اسلامی نے سکھوں کی مقدس عبادت گاہ پر الخدمت کو فوری طور پر واٹر فلٹریشن پلانٹ کی تنصیب کی ہدایات جاری کیں۔ انھوں نے کہا سکھ برادری کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرواتے ہیں۔ زائرین اور مقامی افرادکی ضروریات کو جماعت اسلامی پورا کرے گی۔ انہوں نے سکھ برداری کے نوجوان کو بھی الخدمت کا رضاکار بننے کی اپیل کی۔
کرتاہور گردوارہ انتظامیہ نے مشکل گھڑی میں آمد پر حافظ نعیم الرحمان کا شکریہ اداکیا۔سابقہ ممبر پاکستان سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی اندرجیت سنگھ نے امیر جماعت اسلامی کو گردوارہ کے متاثرہ حصوں کا دورہ کرایا۔
حافظ نعیم الرحمان نے پسرور، کرتارپور سمیت پنجاب کے تمام علاقوں میں سیلاب سے متاثرہ افراد سے ہمدردی اور نقصانات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پیغام دیا کہ جماعت اسلامی اور الخدمت متاثرین کے بحالی کے عمل پر مکمل توجہ مرکوز رکھے گی۔