مقبوضہ کشمیر وزیر اعلیٰ مفتی سعید نے اپنے عہدے کا حلف اُٹھا لیا

 جموں(اے این این)مقبوضہ کشمیرکے نئے کٹھ پتلی وزیراعلیٰ مفتی محمدسعیدنے اپنے عہدے کاحلف اٹھالیا۔ میڈیارپورٹ کے مطابق کشمیر کے انتخابی نتائج کے بعد کئی ہفتوں سے جاری طویل مذاکرات کے بعد اتوار کو جموں کے یونیورسٹی آڈیٹوریم میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ مفتی محمد سعید نے ریاست کے نئے وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا یوں 60 برس میں پہلی مرتبہ بھارت کی ہندو قوم پرست جماعت بی جے پی کو کشمیر کے اقتدار میں کلیدی کردار ملا ہے۔ پارٹی کے رہنما نرمل سنگھ مفتی سعید کے نائب ہوں گے جبکہ وزارتی کونسل میں پی ڈی پی کے 14 ، بی جے پی کے نو اور ایک آزاد امیدوار بھی شامل ہوں گے۔ سابق علیحدگی پسند سجاد غنی لون کو بھی بی جے پی کی حمایت سے وزارتی کونسل میں جگہ دی گئی ہے۔ حلف برداری کی تقریب میں بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی سمیت دوسرے رہنما بھی موجود تھے۔ اگرچہ حلف برداری کی اس تقریب میں کانگریس کے مقامی رہنماؤں نے شرکت کی لیکن سابق وزیر اعلی عمرعبداللہ اور ان کی پارٹی نے اس کا بائیکاٹ کیا تاہم عمرعبداللہ نے ٹویٹر پر کئی امور پر تنقید کی۔ انھوں نے لکھا کہ آج بی جے پی کے وزیر اسی آئین کا حلف لے رہے ہیں جس کو ختم کرنے کے لیے ماضی میں ان کے رہنما شیاما پرساد مکھرجی نے تحریک چلائی تھی۔ادھر حلف اٹھانے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مفتی محمد سعید نے کہا کہ پاکستان اور مسلح کشمیری گروپ چاہتے تو انتخابی عمل میں رخنہ ڈال سکتے تھے چنانچہ کشمیر میں انتخابی عمل پاکستان اور کشمیریوں کی مسلح اور غیرمسلح قیادت کے تعاون کے بغیر ممکن نہ تھا۔ انہوں نے کہاکہ انتخابات میں بڑی تعداد میں لوگوں نے ووٹ ڈالے، لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان اور کشمیریوں کے مسلح و غیر مسلح رہنماؤں نے اس عمل کو ہونے دیا۔ وہ چاہتے تھے تو اس میں رخنہ ڈال سکتے تھے لیکن ایسا نہیں ہوا۔ یہ جمہوری فضا کی بحالی ہے مفتی سعید