سیوریج کے پانی میں سائنسدانوں کو 18 کروڑ روپے کی قیمتی ترین چیز مل گئی، کیا چیز تھی؟ جان کر آپ کا بھی دل کرے گا کہ گٹر میں۔۔۔

سیوریج کے پانی میں سائنسدانوں کو 18 کروڑ روپے کی قیمتی ترین چیز مل گئی، کیا ...
سیوریج کے پانی میں سائنسدانوں کو 18 کروڑ روپے کی قیمتی ترین چیز مل گئی، کیا چیز تھی؟ جان کر آپ کا بھی دل کرے گا کہ گٹر میں۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

جینیوا(نیوز ڈیسک) پسماندہ ممالک کے غریب عوام کو سونے جیسی قیمتی چیز دیکھنے کو مل جائے تو بڑی بات ہے، لیکن دوسری جانب امیر ترین یورپی ملک سوئٹزرلینڈ کا حال دیکھیں کہ اس کے گٹر بھی سونا اگل رہے ہیں۔
ویب سائٹ بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق سوئٹزرلینڈ کے سوئس فیڈل انسٹی ٹیوٹ آف اکویٹک سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ملک میں سیوریج کے پانی میں ہر سال تقریباً 43 کلو گرام سونا شامل ہوتا ہے، جس کی مجموعی مالیت 1.8ملین ڈالر (تقریباً 18 کروڑ پاکستانی روپے) ہے۔ ماہرین کا یہ بھی کہناہے کہ جنوبی تسینو کے خطے میں تو سیوریج کے پانی میں سونے کی مقدار اتنی زیادہ ہے کہ یہاں اسے نکالنے کے لئے باقاعدہ صنعت قائم کی جاسکتی ہے۔

پاکستان میں کوڑے کے ڈھیرسے ایسی قیمتی ترین چیز مل گئی کہ پوری دنیا میں کھلبلی مچ گئی، ایسی کیا اہم ترین چیز ہے؟ جان کر ہر پاکستانی خوشی سے جھوم اُٹھے گا
ماہرین کے مطابق اس صورتحال کی بنیادی وجہ اس علاقے میں قائم گولڈ ریفائنری کی صنعت ہے، جس کے سینکڑوں یونٹ مختلف مقامات پر کام کررہے ہیں۔ تحقیق کے دوران 64 سے زائد واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کے پانی میں موجود دھاتوں کا جائزہ لیا گیا، جس سے معلوم ہوا کہ سیوریج کے پانی میں صرف سونا ہی نہیں بلکہ ہر سال تقریباً 3000 کلو گرام چاندی بھی شامل ہورہی ہے۔
یاد رہے کہ سوئٹزرلینڈ سونے کی تلخیص کی صنعت کا عالمی مرکز سمجھا جاتا ہے۔ اس ملک کی گولڈ ریفائنری صنعت ہر سال دنیا بھر کے سونے کا تقریباً 70 فیصد سونا ریفائن کرتی ہے۔ یہ سونا امریکا سے لے کر مشرق وسطٰی اور بھارت تک کی منڈیوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -