آپریشن ردالفساد،ملک بھر میں کریک ڈاؤن جاری ،160سے زائد افراد گرفتار،اسلحہ و منشیات برآمد

آپریشن ردالفساد،ملک بھر میں کریک ڈاؤن جاری ،160سے زائد افراد گرفتار،اسلحہ و ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد/لاہور/پشاور/کراچی (اے این این)دہشتگردی کے خاتمے کیلئے جاری ’ آپریشن’رد الفساد‘‘ کے تحت کریک ڈاؤن جاری ہے جس میں مزید160سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ سیہون دھماکہ کی تحقیقات کا دائرہ سنٹرل جیل تک پھیل گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آپریشن ردالفساد کے تحت ملک کے مختلف شہروں میں چھاپوں کے دوران 160سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔پنجاب کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن میں 89مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیاگیا ہے جبکہ پشاور سے74افرادکوگرفتارکیا گیا۔ملزمان سے اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے ۔ملتان کی تحصیل شجاع آباد کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران پانچ افراد گرفتار کرلئے گئے ،ملزمان سے اسلحہ بھی برآمد کیاگیاہے۔بھکر میں منکیرہ اور صدرکے علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران 32افراد کو حراست میں لیاگیا ۔ آپریشن کے دوران 300 افرد کی بائیو میٹرک تصدیق بھی کی گئی ۔ادھرمیانوالی کے مختلف علاقوں میں گھر گھر تلاشی لی گئی ، اس دوران 52مشتبہ افراد کو حراست میں لیاگیا ہے ۔پشاور میں تھانہ غربی، پہاڑی پورہ، چمکنی، پھندو کے مختلف علاقوں میں پولیس کے سرچ آپریشن میں سینکڑوں گھروں کی تلاشی لی گئی۔کئی علاقوں میں پولیس کے ساتھ سیکیورٹی فورسز بھی شامل تھی۔سرچ آپریشن میں 65مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ 3افراد کو بغیر لائسنس کے اسلحہ رکھنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔ 2افراد کو منشیات فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ 4افرا کو کرایہ داری کے کوائف مکمل نہ کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق گرفتار افراد سے 20کلو سے زیادہ چرس اور شراب برآمد کی گئی ہے۔ادھر سیہون بم دھماکے کی تحقیقات کا دائرہ سنٹرل جیل کراچی تک پھیلا دیا گیا ، کالعدم لشکر جھنگوی سندھ اور کراچی کے 3گرفتار دہشتگردوں کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ، تحقیقاتی ٹیم نے محکمہ داخلہ سندھ سے تینوں قیدیوں سے تفتیش کی اجازت مانگ لی ۔ سیہون بم دھماکے کی الجھی گتھی سلجھانے کیلئے تفتیش کا دائرہ سنٹرل جیل کراچی تک پھیلا دیا گیا ، تحقیقاتی ٹیم نے سنٹرل جیل کراچی میں قید کالعدم لشکر جھنگوی سندھ کے امیر حافظ قاسم رشید ، کراچی کے امیر محمود بابر عرف دڑکی شاہ اور کاظم علی شاہ کو تحویل میں لے کر تفتیش کرنے کیلئے محکمہ داخلہ سندھ سے رجوع کر لیا ہے ۔

مزید :

علاقائی -