ساتویں زراعت شماری ، فیلڈآپریشن کا آغاز ہو گیا 

ساتویں زراعت شماری ، فیلڈآپریشن کا آغاز ہو گیا 
 ساتویں زراعت شماری ، فیلڈآپریشن کا آغاز ہو گیا 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 راولپنڈی  (ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان کی ساتویں زراعت شماری '' Integrated Digital Count'' کے فیلڈآپریشن کا آغاز ہو گیا  جو10 فروری2025 تک جاری رہے گا۔

تفصیلات کے مطابق ضلع راولپنڈی میں ساتویں زراعت شماری کا آغاز کردیا گیا جس کا افتتاح ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل راولپنڈی ڈاکٹر حسان طارق نے کیا ملکی تاریخ میں یہ زراعت شماری اپنی نوعیت کا  پہلا Integrated Digital Count'' ہو گا۔
  فیلڈ آپریشن  بشمول بڑے زمینداراوربڑے مال مویشی رکھنے والے بھی اس زراعت شماری میں مکمل طور پرشمارہو ں گے۔اس وقت پاکستان غذائی قلت میں پوری دنیا کے 127 ممالک میں 109 نمبر پر ہے  اس غذائی قلت کی صورت حال کو بہتر بنانے  میں زراعت شماری معاون ثابت ہو گی۔
        اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل راولپنڈی ڈاکٹر حسان طارق نے ساتویں زراعت شماری کے انعقاد پر تمام محکموں خصوصی طور پرپاکستان ادارہ  شماریات اور صوبائی حکومت کی مشترکہ کاوشوں کو سراہا۔زراعت کا جی ڈی پی میں حصہ24 فیصد ہے اور تقریبا 4کروڑ افراد کا دارومدار اس شعبے سے منسلک ہے پاکستان دنیا میں چاول کی پیداوار میں 9ویں نمبر پر آتا ہے اور اس کی پیداواری صلاحیت 9.30  ملین ٹن سالانہ ہے۔اسی طرح گندم 29.6  کی سالانہ پیداوارملین ٹن، آلو  8.32 ملین ٹن،پیاز 2.3  ملین ٹن ہے۔اس زراعت شماری سے ملکی زرعی اجناس کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے میں مدد ملے گی اور غذائی قلت کو کم کیا جا سکے گا۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل حسان نے فیلڈ آپریشن کو درست اور بروقت زرعی اعداد و شمار جمع کرنے کی کوششوں میں ایک سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ساتویں زراعت شماری کی کامیابی کا دارومدار شمار کنندگان پر ہے۔ انہوں نے شمار کنندگان کو تاکید کی کہ وہ پوری دل جمی اور خوش اسلوبی کے ساتھ اپنی اس قومی ذمہ داری کو پورا کریں۔