امریکہ میں نئے سال کا جشن منانے والوں پر گاڑی چڑھادی گئی، 10 افراد ہلاک، 30 زخمی
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) نئے سال کی خوشیوں کے دوران امریکی ریاست لوئزیانا کے شہر نیو اورلینز کی کینال اور بوربن سٹریٹ پر ایک گاڑی نے ہجوم کو کچل دیا، جس کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہو گئے۔ یہ واقعہ بدھ کی صبح پیش آیا جس نے جشن کے ماحول کو غم میں بدل دیا۔
سی بی ایس کے مطابق لوگ نئے سال کا جشن منا رہے تھے کہ اسی دوران ایک گاڑی ہجوم میں گھس گئی جس کے نتیجے میں کئی لوگ کچلے گئے۔ عینی شاہدین کے مطابق ڈرائیور گاڑی سے باہر نکل کر ہجوم پر فائرنگ کرنے لگا جس پر موقع پر موجود پولیس اہلکاروں نے جوابی فائرنگ کی۔ مقامی میڈیا کے مطابق یہ ایک ایس یو وی تھی جبکہ کچھ رپورٹس میں اسے پک اپ ٹرک بتایا گیا ہے۔
نیو اورلینز کی میئر لاتویا کانٹریل نے ابتدائی طور پر اسے "دہشت گرد حملہ" قرار دیا لیکن ایف بی آئی کی خصوصی ایجنٹ التھیا ڈنکن نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ "دہشت گردی کا واقعہ نہیں" ہے۔ مزید برآں جائے وقوعہ سے "امپرووائزڈ ایکسپلوزیو ڈیوائسز" (آئی ای ڈیز) بھی برآمد ہوئیں جن کی تحقیقات جاری ہیں۔
ایک عینی شاہد جو کہ اپنی اہلیہ کے ساتھ موقع پر موجود تھے، نے سوشل میڈیا پر بتایا "ایک ایس یو وی بہت تیز رفتاری سے آئی اور لوگوں کو روند دیا۔ میں نے ابتدائی طبی امداد دینے کی کوشش کی، لیکن زیادہ تر افراد موقع پر ہی ہلاک ہو چکے تھے۔"
زخمیوں کو نیو اورلینز کے پانچ مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے جہاں ان کا علاج جاری ہے۔پولیس اور ایف بی آئی کی تحقیقات جاری ہیں تاکہ واقعے کے محرکات اور حملہ آور کے ارادے کا پتہ چلایا جا سکے۔