1972 میں لاپتہ ہونے والی خاتون زندہ مل گئی، 52 سال کہاں رہی اور کیسے ملی؟
لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) سنہ 1972 میں لاپتہ ہونے والی ایک خاتون شیلا فوکس 52 سال بعد زندہ مل گئیں۔ شیلا جو اپنی گمشدگی کے وقت صرف 16 سال کی تھیں، کوویٹری شہر سے غائب ہو گئی تھیں اور ان کی گمشدگی کا معمہ پانچ دہائیوں تک حل نہ ہو سکا۔
پولیس کے مطابق شیلا اپنے والدین کے ساتھ رہتی تھیں اور ان کے بارے میں مختلف قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں، جن میں ایک بڑے عمر کے مرد کے ساتھ تعلق کا شبہ بھی شامل تھا۔ کئی دہائیوں تک کوئی سراغ نہ ملنے کے بعد ویسٹ مڈلینڈز پولیس نے گزشتہ ہفتے ایک نئی اپیل کے ساتھ ایک پرانی تصویر جاری کی، جس کے نتیجے میں حیرت انگیز کامیابی حاصل ہوئی۔
ڈیلی میل کے مطابق پولیس نے ایک پرانی تصویر شائع کی جو شیلا کی گمشدگی کے وقت کی تھی۔ چند ہی گھنٹوں میں عوام کی جانب سے معلومات موصول ہوئیں، جن کی مدد سے شیلا کو ملک کے ایک اور علاقے میں زندہ اور محفوظ پایا گیا۔
ویسٹ مڈلینڈز پولیس کے ترجمان نے کہا "ہم یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس کر رہے ہیں کہ ہماری طویل ترین گمشدگی کے کیسز میں سے ایک کا اختتام ہو گیا ہے۔ شیلا فوکس کو پانچ دہائیوں کے بعد تلاش کر لیا گیا ہے، اور وہ محفوظ اور زندہ ہیں۔"
ڈیٹیکٹو سارجنٹ جینا شا نے کہا "ہم اس کامیابی پر بے حد خوش ہیں۔ یہ کیس ہماری ٹیم کے لیے ایک بڑا چیلنج تھا، لیکن عوام کی مدد سے ہم شیلا کو تلاش کرنے میں کامیاب ہوئے۔ ہر گمشدہ فرد کی کہانی اہم ہوتی ہے، اور ان کے اہلخانہ کو جواب ملنا چاہیے۔"