افسردگی محسوس ہو رہی تھی خود پر غصہ آرہا تھا،یہ حقیقت شدید تکلیف کا باعث تھی کہ ہمارا گزارا میری بیوی کی آمدن پر تھا، پھر ایک ترکیب سوجھی

افسردگی محسوس ہو رہی تھی خود پر غصہ آرہا تھا،یہ حقیقت شدید تکلیف کا باعث تھی ...
 افسردگی محسوس ہو رہی تھی خود پر غصہ آرہا تھا،یہ حقیقت شدید تکلیف کا باعث تھی کہ ہمارا گزارا میری بیوی کی آمدن پر تھا، پھر ایک ترکیب سوجھی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مصنف:ڈاکٹر ڈیوڈ جوزف شیوارڈز
ترجمہ:ریاض محمود انجم
 قسط:137
میں نے کہا ”اس کے متعلق مجھے بتاؤ۔“
اس نے اپنی داستان شروع کی ”20 سال کی عمر میں، میں نے انشورنس کا کاروبار شروع کیا۔ پہلے سال کے اختتام تک میں ناکامی تسلیم کرنے کے لیے تیار تھا، میری کوئی باقاعدہ آمدن نہیں تھی، صرف کمیشن ہی میری آمدنی کا ذریعہ تھا۔ انشورنس پالیسیوں کی فروخت بالکل ہی نہیں تھی، مجھے بہت افسوس اور افسردگی محسوس ہو رہی تھی اور مجھے خود پر غصہ آرہا تھا۔ او ریہ حقیقت بھی میرے لیے شدید تکلیف کا باعث تھی کہ ہمارا گزارا میری بیوی کی آمدن پر تھا۔ پھر مجھے ایک ترکیب سوجھی اور یہ ترکیب/ طریقہ لاشعوری ور پر نپولین ہل (Napoleon Hill) کی کتاب Think and Grow Rich کو یاد کرکے میرے ذہن میں پیدا ہوا تھا۔“
کارل نے اپنا سلسلہ کلام جاری رکھا: ”میں نے فیصلہ کر لیا کہ اس سے پہلے کہ میں اپنے اس کاروبار سے دستکش ہو جاؤں، مجھے اپنے ادارے کے سب سے زیادہ کامیاب شخص سے مشورہ اور نصیحت حاصل کرنا چاہیے۔“
اس شام میں اپنے ادارے کے سب سے کامیاب انشورنس ایجنٹ، سام ڈبلیو (Sam W) کے پاس ملاقات کے لیے گیا۔
”مجھے اعتراف ہے سام ڈبلیو سے ملاقات کے ضمن میں میں و اقعی بہت خوفزدہ تھا۔ کیونکہ خواہ کچھ بھی ہو وہ اس ادارے میں سب سے بلند مرتبے کا مالک تھا اور میں ان افراد کی فہرست میں شامل تھا جنہیں جلد ہی ملازمت سے فارغ کر دیا جانا تھا۔ لیکن میں نے اپنی انا کو ایک طرف رکھا اور اس سے ملاقات کے لیے چلا گیا، حالانکہ اس سے قبل بالمشافہ طور پر میں اس سے کبھی نہیں ملا تھا۔ میں نے اسے اپنی تمام مشکل سے آگاہ کیا۔ اور پھر تقریبا ً 15منٹ پر مبنی گفتگو کے بعد سام نے مجھ سے کہا: ”کارل، دیکھو، میں تمہاری مدد کرنا چاہتا ہوں، کیا تم آئندہ ہفتے ایک دو دنوں کے لیے ڈلاس (Dallas) آسکتے ہو؟ میں تمہین ہر ترکیب سے آگاہ کروں گا، ممکن ہے کہ وہ تمہارے لیے کارآمد نہ ہوں لیکن میرے لیے یہ تراکیب کمال کی چیزیں ہیں، کم از کم تم ان تراکیب کا مشاہدہ تو کر سکتے ہو اور پھر تم انہیں آزمانے کی کوشش بھی کر سکتے ہو۔“
میں نے پوچھا: ”کیا تم ڈلاس گئے؟“
کارل نے جواب دیا ”یقینا، لیکن 2دن کی بجائے میں نے مکمل ایک ہفتہ سام کے ساتھ گزارا۔ وہاں اس نے مجھے انشورنس کے کاروبار کے تمام طور طریقوں سے آگاہ کیا، یہ بھی بتایا کہ کیسے گاہک ڈھونڈے جاتے ہیں، ان سے ملاقات کا وقت کیسے لیا جاتا ہے، ان کے اعتراضات کیسے دو ر کیے جاتے ہیں اور پھر انہیں بالآخر، انشورنش پالیسی کیسے فروخت کی جاتی ہے۔
سام نے اپنی بات جاری رکھی ”ہوائی اڈے پر رخصتی کے وقت سام مجھ سے کہنے لگا ”جب بھی تمہیں میری مدد کی ضرورت محسوس ہو، بغیر کسی پس و پیش کے میرے پاس چلے آؤ“ اور پھر وہ مجھ سے یوں مخاطب ہوا ”تم پہلے وہ شخص ہو جس کے کامیابی حاصل کرنے کے ضمن میں مجھ سے مدد طلب کی۔“
”مجھے اس وقت تک اطمینان حاصل نہیں ہوگا جب تک تم اس ادارے میں سب سے بلند مرتبہ حاصل نہیں کر لیتے۔“(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بُک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوط ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مزید :

ادب وثقافت -