کراچی میں پولیس موبائل میں سوار افراد کا کرپٹو ٹریڈر کو لوٹنے کا معاملہ، متاثرہ شہری کا حیران کن مؤقف سامنے آگیا

کراچی میں پولیس موبائل میں سوار افراد کا کرپٹو ٹریڈر کو لوٹنے کا معاملہ، ...
کراچی میں پولیس موبائل میں سوار افراد کا کرپٹو ٹریڈر کو لوٹنے کا معاملہ، متاثرہ شہری کا حیران کن مؤقف سامنے آگیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) شہر قائد میں  پولیس موبائل میں سوار افراد کے ہاتھوں لوٹنے والے کرپٹو ٹریڈر  کا سخت رد عمل سامنے آگیا۔ ارسلان ملک نے کہا ہے کہ مجھے نہیں معلوم کہ میڈیا میری اجازت کے بغیر یہ خبریں کیوں چلا رہا ہے،  میں ان چیزوں کو میڈیا پر لانا نہیں چاہتا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ ان پر سرمایہ کاروں سے پیسے لینے کے الزامات لگا رہے ہیں، اگر کسی ایک شخص نے بھی مجھے سرمایہ کاری کے لیے رقم دی ہو تو سامنے آئے اور کوئی ثبوت پیش کرے، میں نے کبھی کسی سے پیسے نہیں لیے۔

اپنی حالیہ پوسٹ کا حوالہ دیتے ہوئے، ارسلان ملک نے وضاحت کی کہ انہوں نے اس لیے پوسٹ لکھی تاکہ لوگ یہ نہ سمجھیں کہ وہ کسی بڑے نقصان یا دیوالیہ پن کا شکار ہیں۔ میرے پچھلے 30 دن کے PNL (پرافٹ اینڈ لاس) میں $80,000 سے زائد کا منافع ہوا ہے اور پچھلے ہفتے میں نے 18,000 کمائے، یہ کوئی آسان کام نہیں ہے۔

ارسلان ملک نے مزید کہا کہ جو کچھ بھی ہوتا ہے اللہ کی مرضی سے ہوتا ہے۔ یہ سب پہلے سے لکھا ہوا تھا، اگر یہ میرا سب سے برا وقت ہوتا تو میں مر چکا ہوتا لیکن اللہ نے میرے لیے کچھ اچھا سوچا ہے، اسی لیے میں زندہ ہوں۔ اللہ تعالیٰ میرے ساتھ ہے، میں نے کسی کا ایک روپیہ بھی نہیں کھایا، اور نہ ہی کبھی کھاؤں گا۔

واضح رہے کہ کراچی میں پولیس کی وردی پہنے ملزمان کی جانب سے شارٹ ٹرم کڈنیپنگ کی واردات سامنے آئی ہے۔پولیس حکام کے مطابق  واقعے کا مقدمہ منگھوپیر تھانے میں درج  کیا گیا ہے جس کی تفتیش اے وی سی سی کو منتقل  کی گئی ہے۔"جیو نیوز" کے مطابق  متاثرہ شہری کا کہنا ہےکہ 25 دسمبر کو  پولیس موبائل میں سوار  افراد نےگھر کے باہر سے اٹھایا،  ملزمان نے 3 لاکھ 40 ہزار ڈالرمختلف اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کرائے۔