تعصب یہ نہیں کہ کسی کے ساتھ نفرت کریں یا چند لوگوں، نظریات یا سرگرمیوں کو پسند نہ کریں بلکہ مرا دیہ ہے کہ آپ بغیر کوئی خطرہ مول لیے ڈٹے رہیں
مصنف:ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر
ترجمہ:ریاض محمود انجم
قسط:98
تنگ نظری اور سخت گیری، کامیابی اور ترقی کا باعث نہیں ہوتی۔ یہ لوگ اپنے گھسے پٹے معمول پر بغیر سوچے سمجھے عمل پیرا ہوتے ہیں اور اپنی زندگی میں پیش آنے والے نئی اور مختلف واقعات، تجربات اور مہمات سے اجتناب کرتے ہیں۔ میرا ایک دوست 30 برس سے ایک سکول میں پڑھا رہا ہے، وہ ان پرانے اساتذہ سے اکثر یہ سوال پوچھتا جو گزشتہ 30 برس سے اس سکول میں پڑھاتے آ رہے ہیں: ”کیا آپ واقعی گزشتہ 30 برس سے پڑھاتے رہے ہیں یا محض ایک سال میں 30 مرتبہ پڑھاتے رہے ہیں؟“ اور آپ ایک قاری کی حیثیت سے کیا آپ نے واقعی 10 ہزار ایام اس دنیا میں گزار لیے ہیں یا آپ نے صرف ایک دن میں 10 ہزار مرتبہ زندگی گزارنے کی کوشش کی ہے؟ جب آپ اپنی زندگی میں تنگ فطری اور سخت گیری کے بجائے ایماندارانہ، فراخدلانا اور بیباکانہ رویہ اختیارکرنے کی طرف چل پڑتے ہیں تو اس وقت مندرجہ بالا سوال ایک اچھے سوال کی حیثیت سے سامنے آتا ہے۔
تعصب بمقابلہ تنگ نظری
تنگ نظری ہر قسم کے تعصبات کی بنیا دہے جس سے مراد یہ ہے کہ ہر چیز، کام اور معاملے کے متعلق ایک پیشگی اور ذاتی رائے قائم کر لی جائے۔ تعصب یہ نہیں ہے کہ آپ کسی کے ساتھ نفرت کریں یا چند لوگوں، نظریات یا سرگرمیوں کو پسند نہ کریں بلکہ تعصب سے مرا دیہ ہے کہ آپ کسی معلوم امر، سرگرمی یا معاملے پر بغیر کوئی خطرہ مول لیے ڈٹے رہیں اور اس سے نیا اور مختلف رویہ اپنانے کی کوشش نہ کریں۔ یعنی وہ لوگ جو آپ ہی کے مانند ہوتے ہیں، آپ کا تعصب آپ ہی کے لیے مفید اورموثر ثابت ہوتا ہے۔ یہ لوگ ان لوگوں، نظریات، امور اور معاملات سے بہت دور رہتے ہیں جو اجنبی ہوتے ہیں اوربظاہر مشکل اور پیچیدہ محسوس ہوتے ہیں۔ درحقیقت اس قسم کے لوگ آپ کے خلاف سرگرم عمل ہوتے ہیں کیونکہ وہ آپ کو کسی بھی نئی اور مختلف چیز، امر یا معاملے کے متعلق تجربات کرنے یا معلوم کرنے سے روکتے ہیں۔ فراخ دلانا اور نرم خوانہ رویہ اپنانے کا مطلب یہ ہے کہ آپ کسی بھی معاملے، امر یا چیز کے متعلق پیشگی اندازہ و رویہ قائم کرنے سے احتراز کرتے ہیں اور آپ نئے لوگوں، نئے امور، نظریات کا سامنا کرنے سے قطعی نہیں گھبراتے بلکہ نہایت خوش دلی سے ان کا سامنا کرتے ہیں، ان کے متعلق معلومات حاصل کرتے ہیں۔ دراصل کسی بھی چیز، امر یا معاملے کے بارے متعصبانہ رویہ اختیار کرنے سے مراد یہ ہے کہ کسی بھی نئی اور مختلف بلکہ مشکل اور پیچیدہ صورتحال کا سامنا کرنے اور اسے اپنانے کے ضمن میں کوئی خطرہ مول نہ لیا جائے اور یہ عمل ترقی اور کامیابی کی راہ میں رکاوٹ ثابت ہوتا ہے۔ اگر آپ کسی بھی نئی چیز، امر یا معاملے کا سامنا کرنے سے گھبراتے ہیں تو اس سے مراد یہ ہے کہ آپ کسی نامعلوم وجوہ کی بناء پر خو دپراعتما دکرنے سے بھی گھبراتے ہیں۔(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔