اگر مسلمان قرآ ن مجید کو اپنا دستور مانتے تو ٹکڑیوں میں منشتر نہ ہوتے:مولانا عبد الواسع

 اگر مسلمان قرآ ن مجید کو اپنا دستور مانتے تو ٹکڑیوں میں منشتر نہ ہوتے:مولانا ...
 اگر مسلمان قرآ ن مجید کو اپنا دستور مانتے تو ٹکڑیوں میں منشتر نہ ہوتے:مولانا عبد الواسع

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

قلعہ سیف اللہ(ڈیلی پاکستان آن لائن)جمعیت علماء اسلام(ف) کے مرکزی رہنماو رکن قومی اسمبلی مولاناعبدالواسع نے عیدالفطرکے موقع پرتمام مسلمانوں اورجماعتی کارکنوں کومبارکباددیتے ہوئے کہاکہ عیدکی خوشیوں میں اپنے قرب وجوارغریبوں ،یتیموں اورلاچارلوگوں کوبھی شریک کرناچاہیے، نمازعیدمیں اسلام کی سربلندی،وطن عزیزکی سالمیت اوراپنی قیادت کے لئے بھی خصوصی دعاؤں کااہتمام کیاجائے، قرآن مجید آخری الہامی کتاب اور انسانیت کا منشور ہے، جس پر عملدرآمد کرکے انسان اپنی اجتماعی اور انفرادی زندگی کو سنوار سکتا ہے، قرآن مجید کے احکامات زمان و مکاں کے محتاج نہیں، یہ کتاب ہر خطے اور ہر نسل کے انسان کی رہنما ئی کرتی ہے،یہ صرف مسلمانوں کے لئے نہیں بلکہ تمام انسانوں کو مخاطب کرتی اور ان کی رہنمائی کرتی ہے جس پرعمل کرنے سے ہمارے تمام مسائل حل ہوسکتے ہیں ۔

 قلعہ سیف اللہ کے سابق چیئرمین حاجی عبدالخالق میرزئی کی جانب سے دیئے گئے افطارڈنرکے موقع پرگفتگوکرتے ہوئے مولاناعبدالواسع نے کہاکہ قرآن کا موضوع انسان ہے اور یہ کتاب زندوں کی ہدایت کے لئے ہے، مردوں کے لئے نہیں، مگر افسوس ہم نے اسے ثواب کی محفلوں تک محدود کردیا اورکتاب الٰہی کو الماریوں میں سجا دیا ہے،قرانی قوانین پرعمل درآمدنہیں ہورہاہے قرانی قوانین کے نفاذکے لئے جمعیت علماء اسلام سیاسی جدوجہدکررہی ہے، ہمیں قرآن حکیم کو اپنی زندگی کا حصہ بنا کر معاشرے میں اور اپنی زندگی میں انقلاب برپا کرنا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ قرآن ہمیں رہنما ئی دیتا ہے، جو کہ ہماری اُخروی اور دنیاوی زندگی کے معاملات کا احاطہ کرتی ہے،انسان کو اس سے غفلت نہیں برتنی چاہیے بلکہ اسے اپنی زندگی کا حصہ بناکر اس پر عمل کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تلاوت کلام مجیدکا بہت ثواب ہے لیکن اس پر عملدرآمد کرنا ہماری زندگیوں کو بدل دیتا ہے اور اللہ تعالیٰ اس طرف رہنمائی کرتا ہے جو راہ مستقیم ہے، اس پر عملدرآمد کرنے سے گویا ہم اپنی رہنمائی اللہ سے لیتے ہیں، چونکہ قرآن کا مخاطب انسان ہےاور اللہ تعالیٰ نے انسان کو متقی، مومن، مسلمان کے ناموں سے پکارکر اپنا پیغام دیا ہے، انسان اپنی زندگی کو قرآن کے اصولوں کے مطابق بسر کرے تو کبھی ٹھوکریں نہیں کھائے گا، آج انسان سرگرداں اور پریشان اس لئے ہے کہ اس نے قرآن سے رہنمائی لینا چھوڑ دی ہے۔جن قوموں کو قرآن کو منشور بنایا وہ سرخرو ہوئیں اور جنہوں نے دنیاوی پر عمل کیا وہ ذلیل و خوار ہوئے، اگر ہم مسلمان قرآ ن مجید کو اپنا دستور مانتے تو ٹکڑیوں میں منشتر نہ ہوتے۔