’سعودی بادشاہ کو یہ کام کرنے سے فوری روکو‘ امریکیوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے آگے درخواستوں کے ڈھیر لگادئیے
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) پانچ سال قبل ایک سعودی نوجوان کو امریکا روانہ ہونے سے عین پہلے ائیرپورٹ سے گرفتار کرلیاگیا تھا۔ مجتبیٰ السویکت نامی اس طالبعلم پر حکومت کے خلاف مظاہروں کا الزام تھا۔ وہ امریکا کی ویسٹرن مشی گن یونیورسٹی میں داخلہ حاصل کر چکا تھا لیکن گرفتاری کے باعث کبھی وہاں نہ پہنچ سکا۔ اب یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ اس نوجوان کا سرقلم کرنے کی تیاری کی جارہی ہے،جس کے بعد امریکہ میں ایک ہنگامہ برپاہوگیا ہے اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے پرزور مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ اپنے تعلقات کو استعمال کرتے ہوئے اس طالبعلم کی جان بچانے کی کوشش کریں۔
ویب سائٹ nymag.com کی رپورٹ کے مطابق مجتبیٰ کے ساتھ 13 دیگر لڑکوں کو بھی جمہوریت کے حق میں اور حکومت کے خلاف مظاہرہ کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا اور ان پر مقدمہ چلانے کے بعد انہیں دمام کی ایک جیل میں قید کیاگیا تھا۔ حال ہی میں ان سب کو دارالحکومت ریاض منتقل کردیا گیا ہے جس کے بعد یہ خدشہ تقویت پکڑگیا ہے کہ کسی بھی وقت ان کے سرقلم کئے جاسکتے ہیں۔
داعش کے کارکنوں میں سب سے زیادہ تعداد کس ملک کے نوجوانوں کی تھی؟ ایک کارکن کی بیگم نے راز سے پردہ اُٹھا دیا، ایسا ملک کہ نام آپ کے تمام اندازے غلط ثابت کر دے گا
امریکہ میں یونیورسٹی کے طلبا و طالبات اور امریکن فیڈریشن آف ٹیچرز کی جانب سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ کیاگیا ہے کہ وہ طالبعلم کی جان بچانے کیلئے فوری طور پر قدم اٹھائیں۔ اسی طرح انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی اس طالب علم کی جان بچانے کے سرگرم ہو چکی ہیں۔ یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ان درخواستوں کے نتیجے میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سعودی حکام کے ساتھ رابطہ کیا گیا ہے یا نہیں۔