تمباکو کو ابھی تک فصل کا درجہ نہیں دیا گیا‘ سردار حسین بابک
پشاور (سٹاف رپورر)خیبر پختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے محکمہ بین الصوبائی رابطہ کے چیئرمین و ممبر صوبائی اسمبلی سردار حسین بابک نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں تقریباً 78 فیصد تمباکو پیدا ہوتا ہے جبکہ بہترین معیار کی بناء پر برآمد ہونے والے تمباکو کا تعلق بھی سو فیصد خیبر پختونخوا سے ہے، مگر بدقسمتی سے تمباکو کو ابھی تک فصل کا درجہ نہیں دیا گیا۔ انہوں نے پاکستان ٹوبیکو بورڈ انتظامیہ کو احکامات جاری کیے کہ اعلٰی معیار کی تمباکو پیدا کرنے والے اضلاع مانسہرہ و بونیر میں اس حوالے سے خصوصی تشہیر کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ زمینداروں و کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے کوشاں ہیں۔ان خیالات کا اظہار چیئرمین و ایم پی اے سردار حسین بابک نے بروز جمعرات کو اسمبلی کانفرنس ہال پشاور میں قائمہ کمیٹی برائے محکمہ بین الصوبائی رابطہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر خیبر پختونخوا میں تمباکو کی پیداوار و محاصل، متعلقہ کمپنیز اور ان کی اعدا و شمار، پاکستان ٹوبیکو بورڈ، ٹیکسز کی شرح و طریقہ کار سمیت آرڈیننس 1968 اور آرٹیکل 184 سے متعلق بھی سیر حاصل گفتگو کی گئی۔چیئرمین کمیٹی و رکنِ صوبائی اسمبلی سردار حسین بابک نے اجلاس میں چیئرمین پاکستان ٹوبیکو بورڈ کی عدم موجودگی پر سخت تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ان سے وضاحت طلب کرنے اور اگلے کمیٹی اجلاس میں شرکت یقینی بنانے کے لیے ھدایات بھی جاری کیں۔اجلاس میں ممبرانِ کمیٹی و اراکینِ صوبائی اسمبلی آسیہ صالح خٹک، نعیمہ کشور اور ایم پی اے احمد کنڈی کے علاوہ سیکرٹری محکمہِ بین الصوبائی رابطہ، سیکرٹری پاکستان ٹوبیکو بورڈ، سپیشل سیکرٹری محکمہ زراعت، ڈپٹی سیکرٹری فنانس، ڈپٹی و اسسٹنٹ سیکرٹریز صوبائی اسمبلی، اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل، سیکشن آفیسر محکمہ قانون، نمائندہ پاکستان ٹوبیکو کمپنی، پاکستان ٹوبیکو بورڈ کے ممبران، صدر خیبرپختونخوا کسان بورڈ اور نمائندہ انجمن کاشتکاروں کے بشمول دیگر متعلقہ افسران بھی شریک تھے۔