اربن منشیات ہسپتال کے تحت تمباکو نوشی کیخلاف مظاہرہ،سگریٹ نذر آتش 

   اربن منشیات ہسپتال کے تحت تمباکو نوشی کیخلاف مظاہرہ،سگریٹ نذر آتش 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی اربن نفسیاتی و منشیات ہسپتال کے تحت”ہفتہ ترک تمباکو نوشی مہم“کے سلسلے میں گزشتہ روز گلشن اقبال میں مظاہرہ کیا گیا،مظاہرے کی قیادت ہسپتال کے ڈائریکٹر سید صلاح الدین اختر نے کی۔ مظاہرے کے دوران سگریٹ سے نفرت کے اظہار کے لیے اسے نذر آتش کیا گیا۔ اس موقع پر شرکا   ”تمباکو نوشی بند کرو،سگریٹ پر پابندی عائد کرو[ سگریٹ کا ستعمال صحت کا نقصان سمیت دیگر نعرے لگا رہے تھے۔شرکا سے خطاب میں کراچی اربن منشیات ہسپتال کے ڈائریکٹر سید صلاح الدین اختر کا کہنا تھا کہ سگریٹ کی خرید و فروخت پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔پاکستان کے نوجوان سگریٹ نوشی کرکے اپنی صحت کوتباہ کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا کہ سگریٹ کا را ء میٹریل بھارت سے ڈالرز میں خریدا جاتا ہے جس سے ملک کو نقصان ہوتا ہے۔ سگریٹ کو بنانے اور فروخت سے نقصان کے سوا کوئی فائدہ نہیں،انہوں نے کہا کہ کہ جو ملک بیرونی قرضہ لیتا ہے اور ڈالرز میں تمباکو کی صورت میں نشہ خریدتا ہے ا س کے لیے  یہ عمل درست نہیں۔ پاکستان میں سگریٹ نوشی کی شرح 19فیصد جبکہ امریکا، کینیڈا اور جاپان جیسے امیر ملکوں میں سگریٹ نوشی کا تناسب 15فیصد ہے۔ پاکستان غریب ملکوں میں شامل ہوتا ہے، تاہم یہاں سگریٹ نوشی کا تناسب ان امیر ملکوں سے زیادہ ہے۔ملک کے 13 سے 15 سال کے 14 فیصد طالب علم سگریٹ نوشی کر رہے ہیں۔ پاکستان میں 10 فیصد خواتین سگریٹ نوشی کرتی ہیں۔ سید صلاح الدین اخترنے کہا کہ انتظامیہ، اینٹی نارکوٹکس فورس،وزیراعلیٰ سندھ، کمشنر اور میر کراچی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سگریٹ نوشی پر مکمل پابندی عائد کی جائے اور 18 سال سے کم عمر بچوں کو سگریٹ فروخت کرنے پر پابندی کے قانون پر عمل کرایا جائے جبکہ گٹکے کے فروخت اور تیاری کے خلاف بنے قانون پر بھی عمل درامد کیا جائے۔ سید صلاح الدین کانے مزید کہا کہ کراچی اور اس کے اطراف میں گٹکے کی فروخت سالانہ سو بلین روپے ہے جو ڈالرز میں 900 ملین سالانہ بنتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گٹکے کو نشہ قرار دے کر اسے بند کیا جائے،انہوں نے مطالبہ کیا کہ اضلا کے سطح پر نشے سے بحالی کے لیے مراکز قائم کیے جائیں تاکہ نئی نسل کو اس لعنت سے بچایا جا سکے۔