وہ ملک جہاں بدنام زمانہ بلیک واٹر کے بانی ایرک پرنس خود آپریشن میں شرکت کیلئے پہنچ گئے

کیٹو (ڈیلی پاکستان آن لائن) سیکیورٹی کنٹریکٹر اور بدنام زمانہ بلیک واٹر کے بانی ایرک پرنس نے ایکواڈور کے ایک پرتشدد شہر گوایاکویل میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے آپریشنز میں شرکت کی۔ ان آپریشنز میں 10 گھروں پر چھاپے مارے گئے اور 40 افراد کو حراست میں لیا گیا۔
سی این این کے مطابق ایکواڈور کے وزیر دفاع جیان کارلو لوفریڈو اور وزیر داخلہ جان ریمبرگ کے ساتھ ایرک پرنس نے گگوایاکویل کے نواحی علاقوں میں مجرموں کے خلاف کارروائی کرنے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد کے لیے حکمت عملی تیار کی۔ وزارت دفاع نے ایکس پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں کہا کہ اس آپریشن میں پرنس اور دیگر حکام نے پولیس اور فوج کو منشیات فروش گروہوں کے خلاف مؤثر طریقے سے لڑنے کے لیے ٹیکنالوجی اور حکمت عملی فراہم کی۔
پرنس نے وزارت دفاع کی جانب سے پوسٹ کردہ ویڈیو میں کہا کہ وہ ایکواڈور میں "قانون نافذ کرنے والے اداروں اور فوج کو ایسے ٹولز اور حکمت عملی فراہم کر رہے ہیں جس سے وہ گینگز کے خلاف مؤثر جنگ لڑ سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کا مقصد گینگز کو اس حد تک دباؤ میں لانا ہے کہ وہ گرفتاری کے خوف سے سرنڈر کر دیں۔
پرنس کا ایکواڈور کا دورہ اس وقت ہوا جب ایکواڈور کے صدر ڈینیئل نوبوآ نے منظم جرائم کے خلاف لڑنے کے لیے پرنس کے ساتھ "سٹریٹیجک اتحاد" کا اعلان کیا تھا۔ وزارت دفاع نے پرنس کی شرکت کو ایکواڈور کی سیکیورٹی کے لیے ایک "تاریخی باب" قرار دیا۔ پرنس اور ان کی ٹیم اس وقت ایکواڈور کی سیکیورٹی فورسز کو تربیت اور مشورہ فراہم کر رہے ہیں اور وزیر دفاع لوفریڈو کے مطابق ان کی کارروائیوں کا دائرہ مزید وسیع ہو سکتا ہے۔
ایکواڈور کی جغرافیائی پوزیشن اور کینیڈیائی حدود کے قریب ہونے کی وجہ سے ملک حالیہ برسوں میں منشیات کی سمگلنگ کے مرکز کے طور پر ابھرا ہے، جس کے نتیجے میں تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔ نوبوآ نے غیر ملکی مدد کی درخواست کی ہے تاکہ ان جرائم پیشہ گروپوں سے نمٹا جا سکے، اور انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے کہا کہ وہ مقامی گینگوں کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کے طور پر متعارف کرائیں۔