مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں ،عمران کے گھر جانے کو تیار ہوں ،شہباز شریف

مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں ،عمران کے گھر جانے کو تیار ہوں ،شہباز شریف ...
مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں ،عمران کے گھر جانے کو تیار ہوں ،شہباز شریف
کیپشن: 1

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                       لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ مارشل لاءلگنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ، سانحہ ماڈل ٹاﺅن میں انصاف ہو گا لیکن طاہر القادری نے عوام کو تشدد کے لئے ابھارا س لئے ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی،قادری صاحب نے شریف خاندان سے مالی تعاون نہ لینے کے بارے قرآن پاک کی جھوٹی قسم کھائی ، انہوں نے مجھ سے اپنے علاقے کے کچھ لوگوں کو تحصیلدار بھرتی کرانے کے لئے سفارش بھی کی تھی۔وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے عوام نے احتجاجی سیاست کو مسترد کردیاہے او رپاکستانی سیاست میں عمران خان کی بال ٹمپرنگ نہیں چلے گیوزیراعلی محمد شہبازشریف نے کہاکہ عمران خان نے لاہور کے جلسہ میں اعلان کیاتھا کہ میں آئندہ جھوٹ نہیں بولوںگا لیکن اس کے بعدا نہوںنے جھوٹ بولنے کے تاریخی ریکارڈ قائم کئے،اسی طرح عمران خان نے مجھے فون پر انتخابات جیتنے پر مبارکباد دی لیکن اب وہ ایک سال بعد نام نہاد دھاندلی کارونا رو رہے ہیں - ان کی پارٹی کے ایک رہنما اسد عمر نے ٹی وی چینلز پر مسلم لیگ (ن) کوالیکشن جیتنے کی مبارکباد دےتے ہوئے کہاتھا کہ عمران خان سپورٹس مین ہیں اورانہیں اپنی شکست تسلیم کرنا آتا ہے - افسوس کہ عمران خان ایک سیاستدان تو کیا اچھے سپورٹس مین بھی ثابت نہ ہوئے - انہوںنے کہاکہ جہاں تک حکومت کا تعلق ہے تو ہمارے دروازے مذاکرات کے لئے کھلے ہیں او رمیں خود عمران خان کے گھر جانے کے لئے تیار ہوں - ا نہوں نے کہا کہ قوم عمران خان سے ےہ سوال کرتی ہے کہ ایک طرف وہ کرپشن کے خلاف نعرے لگاتے ہیں اور دوسری طرف ان سیاسی عناصر کی گود میں بیٹھ کر تحریک چلانا چاہتے ہیں جنہوں نے پنجاب کو اپنے دور حکومت میں کرپشن کا گڑھ بنا دیا تھا-ےہ وہ دور تھا جب پنجاب بینک پر 70ارب روپے کا ڈاکہ ڈالا گیا- اربوں روپے کے بینکوں کے قرضے معاف کرائے گئے او رٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے پنجاب کو کرپٹ صوبہ قرار دیا - کیا عمران خان پنجاب میں اس طرح کی کرپٹ حکومت لانا چاہتے ہیں؟ انہوں نے کہاکہ عوام کا حافظہ کمزور نہیں، انہیں اچھی طرح یاد ہے کہ عمران خان نے ان لوگوںکے نام لے کر کہا تھا کہ ےہ پاکستانی سیاست کے سب سے بڑے چور او رڈاکو ہیں ۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے کہاکہ جہاں تک طاہر القادری کا تعلق ہے وہ قرآن پاک اٹھا کر جھوٹ بولنے والے شخص کے بارے میں کچھ نہیں کہنا چاہتے -انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کی قیادت خیبر پختونخواہ میں اپنی مایوس کن کارکردگی کو احتجا ج کی سیاست میں چھپانا چاہتی ہے۔نجی ٹی وی سے ایک انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ طاہر القادری نے پولیس اور حکومت کو دھمکیاں دی ہیں اور اپنے کارکنان کو پولیس اہلکاروں پر تشدد کرنے کے لئے اکسایا اس لئے ان کے خلاف قانونی کارروائی کر رہے ہیں۔ بھرتی کے لئے سفارشیں کرنے والے علامہ صاحب کس منہ سے انقلاب کی باتیں کرتے ہیں۔ چوہدری برادران کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قادری صاحب نے جنہیں انقلاب کے لئے ساتھ ملایا انہوں نے کروڑوں کے قرضے معاف کرائے اور مسلم کمرشل بنک سمیت مختلف بنکوں میں ان کے خلاف مالی بد عنوانیوں کے ریکارڈ موجود ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ علامہ صاحب کے تسمے باندھنے کی بات درست ہے اور انہوں نے علامہ صاحب کی خدمت اپنے والد کے حکم پر کی جس میں کوئی برائی نہیں ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا یہ لوگ ترقی کے خلاف مارچ کرنا چاہتے ہیں،بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے لئے شروع کئے گئے منصوبوں کے خلاف مارچ کرنا چاہتے ہیں یا ہم جو عوام کی خدمت کر رہے ہیں اس کے خلاف مارچ کرنا چاہتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کا یہ دعویٰ بالکل غلط ہے کہ ہم نے میٹرو بس چلانے کے لئے70ارب خرچ کئے ہیں اگر عمران خان میٹرو بس پر صرف35ارب روپے خرچ کرنا ثابت کر دیں تو وہ استعفیٰ دے دیں گے۔عمران خان سن لیں کہ نجم سیٹھی کو ہم نے نہیں بلکہ آصف زرداری نے نگران وزیر اعلیٰ بنایا تھا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے براہ راست کبھی بھی عمران خان سے کوئی رابطہ نہیں کیا اور عمران خان نے اس بارے میں بھی قوم سے جھوٹ بولا کہ شہباز شریف نے ان کے ساتھ رابطہ کیا ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ وہ عمران خان سے مذاکرات کے لئے ان کے گھر جانے کو تیار ہیں،لانگ مارچ کی بجائے مذاکرات کے ذریعے تمام مسائل کا حل ممکن ہے ،انتخابی اصلاحات کے لئے عمران خان کی صدارت میں کمیٹی بھی بنائی جا سکتی ہے۔

مزید :

صفحہ اول -