بزمِ اردو قطر کے زیرِ اہتمام "محبتوں کے سفیر" کی تقریبِ رونمائی و محفلِ مشاعرہ

بزمِ اردو قطر کے زیرِ اہتمام "محبتوں کے سفیر" کی تقریبِ رونمائی و محفلِ مشاعرہ
بزمِ اردو قطر کے زیرِ اہتمام

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

دوحہ(ڈیلی پاکستان آن لائن)قطر کی قدیم ترین اردو ادبی تنظیم بزمِ اردو قطر (قائم شدہ 1959) کے زیرِ اہتمام 18 نومبر 2022 بروز جمعہ کی شام کو ٹی این جی سکول سیکنڈری کیمپس الوکرہ کے وسیع ہال میں شاعرِ سفارتِ محبت شیراز احمد بکالی کے دوسرے مجموع? کلام "محبتوں کے سفیر" کی پر وقار تقریبِ رونمائی اور محفلِ مشاعرہ منعقد ہوئی۔ پروگرام کی صدارت پاکستانی سفارت خانہ کے اہم ذمہ دار  سید مصطفیٰ ربانی نے کی جب کہ مہمانانِ خصوصی کے مسند پر محمد خالد بکالی اور معروف شاعر افتخار راغب جلوہ افروز ہوئے اور صاحبِ کتاب شیراز احمد بکالی نے مسندِ مہمانِ اعزازی کو رونق بخشی۔
پروگرام کا با برکت آغاز تلاوتِ کلامِ اللہ سے ہوا جس کی سعادت حافظ شایان احمد بکالی کے حصے میں آئی۔ پہلے حصے کی نظامت کے فرائض ریاض احمد بکالی نے کلاسیکی شعرا کے عمدہ انتخاب کے ساتھ بحسن و خوبی انجام دئے جب کہ مشاعرے کی نظامت بزمِ اردو قطر کے صدر محمد رفیق شاد اکولوی نے اپنے مخصوص انداز و متبسم لہجے میں کی۔ استقبالیہ کلمات بزم کے چیئرمین ڈاکٹر فیصل حنیف نے ادا کیے۔
نثری حصے میں شیراز احمد بکالی کی کتاب "محبتوں کے سفیر" اور ان کی شخصیت پر محمد رفیق شاد اکولوی، ڈاکٹر فیصل حنیف، افتخار راغب، فیاض بخاری کمال، اسفندیار انصاری، عائشہ مجاہد اور انور علی رانا نے مضامین پیش کیے جن سے فن اور شخصیت کے مختلف گوشے منور ہو کر سامنے آئے۔ ”محبتوں کے سفیر“ سے شیراز بکالی کے چند منتخب اشعار قارئین کے ذوقِ مطالعہ کی نذر :


یہ لباس زاہدانہ، یہ مزاج مومنانہ
مگر اس میں کیا چھپا ہے مرا دل ہی جانتا ہے
مری مسکراہٹوں میں مری خوش دلی بسی ہے
مجھے روگ جو لگا ہے مرا دل ہی جانتا ہے
بہاریں لوٹ آئیں گی وہیں سے
اچانک تو جو آجائے کہیں سے
یوں تیری دید میں مبہوت ہیں ہم
قدم اٹھتے نہیں جیسے زمیں سے
کبھی جس بات پر ہنستے تھے ہردم
اب اس کو سوچ کر رونے لگے ہیں
یہ دل سرشار تھا جن قربتوں سے
اب ان کے خواب بھی کھونے لگے ہیں


مشاعرے میں جن شعرائے کرام نے اپنے منتخب و معیاری کلام پیش کر کے سامعین سے داد و تحسین وصول کی ان میں افتخار راغب، شیراز احمد بکالی، محمد رفیق شاد اکولوی، مظفر نایاب، روزیر احمد وزیر، انعام عازمی، فیاض بخاری کمال، انور علی رانا، ثمرین ندیم، شاہزیب شہاب، مبصر ایمان اور شبّر علی شامل ہیں۔
مہمانِ خصوصی محمد خالد بکالی نے اپنے اظہارِ خیال میں شیراز احمد بکالی کی شخصیت اور شاعری پر روشنی ڈالی اور بزمِ اردو قطر کا شکریہ ادا کیا۔ صدرِ محفل سید مصطفیٰ ربانی نے صدارتی خطبے میں اردو زبان کی شیرینی اور اہمیت پر گفتگو کی اور ادبی محفلوں کے انعقاد کو انتہائی اہم قدم قرار دیا۔ 
ٹی این جی اسکول کی جانب سے شیراز احمد بکالی، افتخار راغب اور ڈاکٹر فیصل حنیف کو ان کی ادبی خدمات کے لیے شیلڈ اور تمام شعرا و مضمون نگاران کو سندِ توصیف پیش کی گئی۔ ریاض احمد بکالی کے شکریے اور لذیذ عشایے کے ساتھ پروگرام کا اختتام ہو۔ حاضرین کے تعداد سو سے زیادہ تھی جن میں بزمِ اردو قطر کے اراکین کے علاوہ مختلف تنظیموں کے نمائندے اور با ذوق خواتین و حضرات شامل تھے۔