کوئی شہری روکنے کے باوجود کسی فوجی چوکی کے پاس جانا چاہے تو کیا ہوگا؟کیا اس کا ملٹری کورٹ میں ٹرائل ہوگا؟جسٹس جمال مندوخیل کا استفسار

کوئی شہری روکنے کے باوجود کسی فوجی چوکی کے پاس جانا چاہے تو کیا ہوگا؟کیا اس ...
کوئی شہری روکنے کے باوجود کسی فوجی چوکی کے پاس جانا چاہے تو کیا ہوگا؟کیا اس کا ملٹری کورٹ میں ٹرائل ہوگا؟جسٹس جمال مندوخیل کا استفسار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آئینی بنچ میں سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے فیصلے کیخلاف اپیل پرجسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ ملٹری کورٹس کا معاملہ آئین کے آرٹیکل 175سے الگ ہے،کوئی شہری روکنے کے باوجود کسی فوجی چوکی کے پاس جانا چاہے تو کیا ہوگا؟کیا کام سے روکنے کے الزام پر اس کا ملٹری کورٹ میں ٹرائل ہوگا؟

نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں سویلینز کے ٹرائل کیس کی سماعت جاری ہے،جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7رکنی آئینی بنچ سماعت کررہا ہے،آئینی بنچ میں جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی،جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال شامل ہیں۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ آرٹیکل 8ذیلی شق افواج کے ڈسپلن اور کارکردگی سے متعلق ہے،کیا فوجداری معاملے کو آرٹیکل 8تین میں شامل کیا جا  سکتا ہے؟آئین میں سویلینز کا نہیں پاکستان کے شہریوں کا ذکر ہے،خواجہ حارث نے کہاکہ افواج کے لوگ بھی اتنے ہی پاکستانی شہری ہیں جتنے دوسرے، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا یہی تو سوال ہے افواج کے لوگوں کو بنیادی حقوق سے کیسے محروم کیا جا سکتا؟

خواجہ حارث نے کہاکہ بنیادی آئینی حقوق کی بنیاد پر آرمی ایکٹ چیلنج نہیں کیاجا سکتا، جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ کوئی شہری فوج کاحصہ بن جائے تو کیا بنیادی حقوق سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے؟ملٹری کورٹس کا معاملہ آئین کے آرٹیکل 175سے الگ ہے،کوئی شہری روکنے کے باوجود کسی فوجی چوکی کے پاس جانا چاہے تو کیا ہوگا؟کیا کام سے روکنے کے الزام پر اس کا ملٹری کورٹ میں ٹرائل ہوگا؟خواجہ حارث نے کہاکہ یہ تو آپ نے ایک صورتحال بتائی، اس پر کچھ نہیں کہہ  سکتا، جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ یہ تو سب سے متعلقہ سوال ہے،جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ اس سوال کا جواب بہت سادہ سا ہے،اگر وہ شہری آرمی ایکٹ میں درج جرم کا مرتکب ہوا تو ٹرائل چلے گا، صرف چوکی کے باہر کھڑے ہونے پر تو کچھ نہیں ہوگا۔