سندھ کا وہ بڑا شہر جہاں " گیسٹرو" نے وبائی صورت اختیار کر لی،چار دنوں کے دوران اتنے لوگ ہسپتالوں میں پہنچ گئے کہ جگہ کم پڑ گئی
شہدادپور (آئی این پی) شہدادپور میں گیسٹرو نے وبائی صورت اختیار کر لی،چار روز کے دوران 600 سے زائد مریض ہسپتال میں داخل، بچوں کے وارڈ میں جگہ کم پڑ گئی، ڈائریکٹر سمز ہسپتال نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ عوام باہر کی اشیاء اور فاسٹ فوڈ سے اجتناب کریں اور پینے کے لئے صاف پانی کا استعمال کریں۔
تفصیلات کے مطابق شہدادپور میں گیسٹرو کے مرض نے وبائی صورت اختیار کر لی ہے جس کی وجہ سے شہر کے مختلف علاقوں میں گیسٹرو کے مریضوں میں ایک دم اضافہ ہو گیا ہے۔ گیسٹرو کے مرض میں اضافے کی وجہ سے گذشتہ چار روز کے دوران سمز ہسپتال شہدادپور میں 600 سے زائد گیسٹرو کے مریض لائے گئے۔ان میں بچوں کی تعداد زیادہ ہے جس کی وجہ سے بچوں کے وارڈ میں جگہ کم پڑ گئی ہے۔شہری اپنے بچوں کو وارڈ کے باہر ہی لے کر بیٹھنے اور اپنی باری کا انتظار کرنے پر مجبور نظر آتے ہیں۔
اس موقع پر سمز ہسپتال کے ڈائریکٹر ممتاز بروہی نے صحافیوں کو بتایا کہ برساتوں کے بعد گیسٹرو کے مرض میں اضافے کی وجہ پینے کا پانی خراب ہونا ہے،بازار کی کھلی اشیاء، فاسٹ فوڈ اور چپس کے استعمال سے یہ وباء پھلتی ہے،عوام ان چیزوں سے اجتناب برتیں۔انھوں نے بتایا کہ سمز ہسپتال میں 29 ڈاکٹرز موجود ہیں جن میں 9 ڈاکٹرز سپیشلسٹ اور 20 ڈاکٹرز دیگر بیماریوں کے علاج میں مصروف ہیں۔