بشارالاسد کو سیاسی پناہ مل گئی لیکن کس ملک میں؟ بڑی خبر آگئی
ماسکو (ڈیلی پاکستان آن لائن) روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ شام کے سابق صدر بشار الاسد ماسکو میں ہیں اور انہوں نے سیاسی پناہ حاصل کر لی ہے۔ روسی میڈیا کا کہنا ہے کہ بشارالاسد اور ان کے خاندان کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پناہ دی گئی۔ جب نومبر کے آخر میں بغاوت کا آغاز ہوا تو یہ خبریں سامنے آئیں کہ بشار الاسد اور ان کا خاندان روس فرار ہو گیا اور انہوں نے ماسکو سے عسکری مدد کی درخواست کی۔ لیکن اس وقت روس نے ان خبروں کی تصدیق یا تردید نہیں کی تھی۔
الجزیرہ ٹی وی کے مطابق مختلف ذرائع، بشمول بی بی سی کی روسی سروس، نے یہ رپورٹ کیا ہے کہ بشار الاسد کو ممکنہ طور پر روسی ہوائی اڈے لاذقیہ سے ایک روسی طیارے کے ذریعے نکالا گیا جو چند گھنٹے پہلے اپنے ٹرانسپونڈرز بند کر کے پرواز کر گیا تھا۔ روسی حکام اس وقت شامی مسلح اپوزیشن کے نمائندوں سے رابطے میں ہیں۔
کریملن کے ایک ذریعے کے مطابق، اپوزیشن نے لاذقیہ اور طرطوس میں روسی اڈوں کے ساتھ ساتھ شام میں روسی سفارتی مشنز کی سلامتی کی ضمانت دی ہے۔ یہ بھی رپورٹس سامنے آئی ہیں کہ روسی حکام اقوام متحدہ کی نگرانی میں شام میں مذاکرات دوبارہ شروع کرنا ضروری سمجھتے ہیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل برطانوی میڈیا نے یہ خبر دی تھی کہ بشارالاسد کا طیارہ اچانک ریڈار سے غائب ہوگیا۔ اس کے بعد یہ خدشات ظاہر کیے گئے کہ شاید اس طیارے کو گرا نہ دیا گیا ہو لیکن اب یہ واضح ہوچکا ہے کہ بشارالاسد روس میں سیاسی پناہ حاصل کرچکے ہیں۔