مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی فورسز کا حملہ ،قبلہ اول کا احاطہ میدان جنگ بن گیا ،آنسو گیس کی بدترین شیلنگ ، درجنوں نمازی زخمی
یروشلم(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے قبلہ اول مسجد اقصیٰ کے اندر مسلمان نمازیوں پر جمعہ کے روز رات دیر گئے حملہ کردیا ،اسرائیلی فورسز کا مسلمانوں کے مقدس ترین مقام کی بے حرمتی کرتے ہوئے جوتوں سمیت مسجد اقصیٰ کی حدود میں داخل ہو کر نمازیوں کو دستی بموں اور آنسو گیس کے ذریعے منتشر کرنے کی کوشش ،نمازیوں کو عبادات سے روکے جانے پر مسجد کا احاطہ میدان جنگ میں بدل گیا،کئی افراد زخمی جبکہ متعدد افراد کےشہید ہونے کی بھی اطلاعات ہیں ۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق مسجد اقصی میں نماز پڑھتے مسلمانوں پر قابض اسرائیلی فورسز کی طرف سے آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی اور دستی بموں سے حملہ کیا گیا۔اسرائیلی فوجی جوتوں سمیت مسجد اقصی میں گھس گئے اور مسجد اقصی کے باب الرحمہ سے مسجد کے اندر نمازیوں کے درمیان دستی بم پھینکے گئے اور آنسو گیس کی شدید شیلنگ کی گئی،اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے نمازیوں پر دستی بموں اور ربڑ کی گولیوں سے حملہ کیا،اس موقع پر کئی نمازی زخمی بھی ہوئے ہیں۔اسرائیلی فورسز کے مسجد اقصیٰ پر حملے کے وقت بڑی تعداد میں خواتین اور بچے بھی موجود ہیں جبکہ کئی بچوں کے بھی زخمی ہونے کی متضاد اطلاعات موصول ہو رہی ہیں ۔
دوسری طرف ترکی کے وزیرخارجہ میولوت چاوش اولو نے مسجد اقصی پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہےکہ رمضان المبارک کے دوران معصوم نمازیوں پر حملہ کرنا غیرانسانی فعل ہے، اسرائیلی قبضہ ختم ہونا چاہیے، ہمیشہ فلسطینیوں کے مبنی بر انصاف مطالبے کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔
اسرائیلی فورسز کی جانب سے مسجد اقصیٰ پر حملے کی خبر ملتے ہی دنیا بھر کے مسلمانوں میں شدید اشتعال پھیل چکا ہے اور دنیا بھر میں مسلمانوں کی طرف سے اس حملے کی مذمت کی جا رہی ہے جبکہ استنبول میں ترک شہری اسرائیلی قونصلیٹ کے باہر جمع ہو گئے ہیں اور مسجد اقصی کی بےحرمتی اور نمازیوں پر حملے کے خلاف احتجاج شروع کردیا ہے۔
دوسری طرف امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے بھی مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قبلہ اول مسجد اقصی میں نمازیوں پر قابض اسرائیلی فوج کا حملہ قابل مذمت ہے، عبادت مسلمانوں کا دینی وقانونی حق ہے جسےکوئی قابض ریاست نہیں چھین سکتی، پاکستانی قوم اس ظلم و ناانصافی کےخلاف اپنے فلسطینی بھائیوں کےشانہ بشانہ کھڑی ہےاور ان کی جرات و بہادری اور مزاحمت کو سلام پیش کرتی ہے۔