ضلع کرم میں مہمند کا باشندہ قتل‘ شالم خیل میں سپرد خاک
ضلع مہمند(نمائندہ پاکستان)مہمند کا باشندہ صدہ ضلع کرم میں نامعلوم افراد کے ہاتھوں قتل عبدالرحمان کی لاش اپنے آبائی گاؤں لاکر شالم خیل میں سپردخاک کردیا گیا۔گزشتہ دو ماہ کے دوران مہمند قوم کے چار نوجوان ملک کے مختلف شہروں میں قتل ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ دو ماہ کے دوران مہمند قوم کے چار محنت کش ملک کے مختلف علاقوں میں قتل ہوئے۔جن میں 10 جولائی کو قاسم ولد عارف اللہ قوم شاہ بیگ تحصیل حلیمزئے کو شمالی وزیرستان میں قتل ہوکر تحصیل دتہ خیل لانڈہ سیدآباد سے لاش برآمد ہوئے۔ 21اگست کو ٹیکسلا سے غائب فضل اللہ ولد ناصر خان اتمر خیل بائیزئے کا لاش حسن ابدال سے ملی۔اور 25 اگست کو الطاف ولد رحمان گلگت بلتستان میں ڈکیتی کے دوران قتل ہوئے۔جن کی قاتل گلگت بلتستان پولیس نے گرفتار کرلی ہیں۔مگر دو روز پہلے 5 ستمبر کے رات کو صدہ میں نامعلوم افراد نے عبدالرحمان ولد فدا کو قتل کیا۔جن کی لاش مقامی علاقے میں منتقل کرکے گزشتہ روز اپنے آبائی گاؤں تحصیل صافی شالم خیل میں سپرد خاک کردیا۔دو ماہ کے دوران مہمند علاقے کے چار نوجوانوں کا بے دردی سے قتل ہونے پر عوامی حلقوں نے بڑی افسوس کا اظہار کیا۔اور حکومت سے مطالبہ کیا۔کہ ہمارا علاقہ بہت پسماندہ اور عوام انتہائی غریب ہے۔جن کے بناء ملک کے مختلف حصوں اور بیرونی ممالک میں محنت مزدوری کرتے ہیں۔مگر دو ماہ میں علاقے کے چار نوجوانوں کے قتل افسوس ناک اور قابل مذمت ہیں۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے۔کہ تمام واقعات کا ہر زاویہ سے تحقیق کی جائے اور قاتلوں کو فوری گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔