حکومت پسماندہ علاقوں میں غربت کے خاتمہ کیلئے کیا اقدامات کررہی ہے؟ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے تمام تفصیلات بتادیں

حکومت پسماندہ علاقوں میں غربت کے خاتمہ کیلئے کیا اقدامات کررہی ہے؟ ڈاکٹر ...
حکومت پسماندہ علاقوں میں غربت کے خاتمہ کیلئے کیا اقدامات کررہی ہے؟ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے تمام تفصیلات بتادیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 ٹانک(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم  کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہاہے کہ وفاقی حکومت پسماندہ علاقوں میں غربت کے خاتمہ کیلئے عملی طور پر کام کر رہی ہے، غریب گھرانوں کی خدمت کرنا حکومت کے اولین فرائض میں شامل ہے،شہریوں کے کوائف کے متعلق قیاس آرائیوں میں کسی بھی قسم کی صداقت نہیں،70 لاکھ خواتین کو احساس کفالت پروگرام میں شامل کرنا اہداف میں شامل ہے۔

دورہ ٹانک کے موقع پر  میڈیاکوبریفنگ دیتے ہوئے ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ دس سالوں کے بعد ملک میں سروے شروع کیا گیا ہے،اس سروے کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ غربت کی شرح سے نیچے بسنے والے خاندانوں کی مالی مشکلات کے بارے میں آگاہی حاصل کی جا سکے تاکہ حکومت یہ فیصلہ کرنے کے قابل ہو سکے کہ کن مستحق خاندانوں کو احساس کفالت کے پروگراموں میں شامل کیا جا سکتاہے،میرے دورے کا سب سے بڑا بنیادی پہلو یہ ہے کہ پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے شہریوں میں میڈیا کی توسط سے یہ شعور اجاگر کیا جا سکے کہ احساس کا قومی،سماجی اور معاشی سروے جو پورے ملک میں چل رہا ہے، وہ صرف اور صرف عوامی فلاح و بہبو د کے لئے ہے جس کی کامیابی کے لئے ہم سب کو ملکر کردار ادا کرنا ہوگا۔

اُنہوں نےکہاکہ احساس کفالت کے تینوں پروگراموں میں مستحق غریب خاندانوں کو شامل کرنے کیلئے ملک بھر میں سروے شروع کیا گیا ہے تاکہ ملک میں غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کرنے والے خاندانوں کے کوائف اکھٹے کر کے ان کی مالی مدد کو یقینی بنایا جا سکے، سروے کے دوران شہریوں سے اکٹھے کئے گئے کوائف مکمل طور پرمحفوظ ہیں،شہریوں کے کوائف کے متعلق قیاس آرائیوں میں کسی بھی قسم کی صداقت نہیں ہے۔ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ 70 لاکھ خواتین کو احساس کفالت پروگرام میں شامل کرنا اہداف میں شامل ہے،61 فیصد سروے پر کام مکمل ہو چکا ہے،احساس پروگرام کے دائرہ کار میں احساس بلاسودقرضہ،احساس آمدن،احساس انڈرگریجویٹ سکالر شپ کے پروگرام شامل ہیں ۔

انہوں نےکہاکہ احساس کفالت کیش پروگرام میں جن خامیوں کی نشاندہی کی گئی ہے،حکومتی سطح پر ان کے تدارک کے لئے فوری طور پر اقدامات اٹھا ئے جائیں گے تاکہ غریب خاندان بلا کسی پریشانی کے استفادہ حاصل کر سکیں،سروے کی تکمیل کے بعد ہی ملکی سطح پر حکومت غریب خاندانوں کے ساتھ مالی تعاون کو یقینی بنا پائیگی،احساس کفالت پروگراموں کے ذریعے غریب خاندانوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کو دوہزار روپے ماہانہ وظیفہ کے ساتھ انہی خاندانوں سے تعلق رکھنے والی بچیاں اور بچے جو تعلیم کے زیور سے آراستہ ہو رہے ہیں کو بھی سہ ماہی بنیادوں پر وظیفہ دیا جائیگا،حکومت کی جانب سے احساس کفالت پروگرام کے تحت احساس وسیلہ تعلیم اور احساس نشونماء کے پروگرام بھی پورے ملک میں جاری ہیں۔