آپ ان رسیوں کو کھولنے کا آغاز کر سکتے ہیں جن کے ذریعے اپنے ماضی کے ساتھ منسلک رہتے ہیں اوربے مصرف فقرات سے نجات حاصل کر سکتے ہیں 

آپ ان رسیوں کو کھولنے کا آغاز کر سکتے ہیں جن کے ذریعے اپنے ماضی کے ساتھ منسلک ...
آپ ان رسیوں کو کھولنے کا آغاز کر سکتے ہیں جن کے ذریعے اپنے ماضی کے ساتھ منسلک رہتے ہیں اوربے مصرف فقرات سے نجات حاصل کر سکتے ہیں 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مصنف:ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر 
ترجمہ:ریاض محمود انجم
 قسط:61
آپ کی یہ شناختیں اور علامتیں، جو آپ کے خود شکستی روئیے کا ظاہر کرتی ہیں، ان کے آثار آپ اپنے ماضی میں سے تلاش کر سکتے ہیں اورہر دفعہ جب آپ ان چار فقرات کو استعمال کرتے ہیں تو درحقیقت آپ یہ کہہ رہے ہوتے ہیں: ”اور میری خواہش یہ ہے کہ میں اپنے اسی روئیے کو جاری رکھوں جو میں نے ہمیشہ سے اپنا رکھا ہے۔“
آپ اب ان رسیوں کو کھولنے کا آغاز کر سکتے ہیں جن کے ذریعے آپ اپنے ماضی کے ساتھ منسلک رہتے ہیں اوران بیکار اوربے مصرف فقرات سے نجات حاصل کر سکتے ہیں جوآپ اپنے ماضی کے عادات کو برقرار رکھنے کے لیے بولتے ہیں۔
ذیل میں آپ کی شخصیت کی وہ علامات اور شناختیں دی جا رہی ہیں جن کے ذریعے آپ اپنے ماضی کے عادات کے چنگل میں گرفتار رہتے ہیں۔
میں شرمیلا ہوں،میں درست کام نہیں کرتا،میں بدسلیقہ ہوں،میں کاہل ہوں،میں ریاضی میں کمزور ہوں،میرے ساتھ حادثہ پیش آنے کا امکان رہتا ہے،میں بزدل ہوں،میں تنہا اور اکیلا ہوں،میں بے صبرا ہوں،میں خوفزدہ ہوں،میں بے حس اور سردمہر ہوں،میں تشددپسند ہوں،میں پریشان ہوں،میں شاگرد باورچی ہوں،میں مردہ دل ہوں،میں بے چین ہوں،میں جلدی تھک جاتا ہوں،میں بیزار رہتا ہوں 
میں مرض نسیان میں مبتلا ہوں،میں بیمار رہتا ہوں،میں کھلاڑی نہیں ہوں،میں فربہ اور موٹا ہوں،مجھے موسیقی سے دلچسپی نہیں،میں بچگانہ حرکت کرتا ہوں،میں غلیظ ہوں،میں ضدی ہوں،میں نالائق ہوں،میں غیرمحتاط ہوں،میں غیرذمہ دار ہوں۔
شاید آپ کی یہ شناختیں اور علامتیں ایک دن میں کئی بار ظاہر ہوتی ہیں یا شاید آپ خود کو اس فہرست میں شامل کر رہے ہیں۔ نکتہ یہ ہے کہ آپ ان میں سے کون سی شناخت و علامت اپنے لیے منتخب کرتے ہیں بلکہ دن میں سے تمام علامات اور شناختوں کو آپ خود پر وار د کرلیتے ہیں۔ اگر آپ واقعی ان میں سے کسی شناخت و علامت کو اپنے لیے مناسب سمجھتے ہیں تو پھر صورتحال اسی طرح رہنے دیجیے لیکن اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ ان میں سے کوئی شناخت و علامت آپ کی راستے کی رکاوٹ بن رہی ہے تو پھر وقت آ گیا ہے کہ آپ ان شناختوں اور علامتوں سے نجات حاصل کر لیں۔ آیئے اب ہم ان شناختوں اور علامتوں کی بنیاد اورماخذ کے بارے فہم و ادرک حاصل کرتے ہیں۔
لوگ آپ کو مختلف شناختوں اور علامتوں سے پکارنا چاتے ہیں، آپ کو مختلف اقسام میں تقسیم کر دینا چاہیے ہیں۔ یہ ایک آسان رویہ اورطرزعمل محسوس ہوتا ہے۔ ڈی یچ لارنس نے دوسروں کو شناختیں اور علامتیں دینے پر مبنی احمقانہ روئیے اور طرزعمل کو اپنی نظم What is He میں بیان کیا ہے:
وہ کیا ہے؟
بلاشبہ ایک انسان
بالکل درست لیکن وہ کر کیا رہا ہے؟
وہ اس دنیا میں رہتا ہے اور وہ ایک انسان ہے
اور بہت خوب! لیکن اسے کام ضرور کرنا چاہیے، اسے کسی بھی قسم کی ملازمت حاصل کرنی چاہیے۔
(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مزید :

ادب وثقافت -