عبدالستا ایدھی مرحوم سادگی کا پیکر تھے ، پاکستانیوں کے علاوہ کبھی کسی سے چندہ نہیں لیا
لاہور(خصوصی رپورٹ)مولانا عبدالستا ایدھی انتہائی سادہ انسان تھے اور یہ سادگی ان کے کپڑوں میں ہی نہیں بلکہ باتوں میں بھی جھلکتی تھی۔ سب سمجھتے کہ اتنے وسیع پیمانے پر فلاحی خدمات سرانجام دینے کے لئے بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا ہی پڑتا ہے، تاہم عبدالستار ایدھی ایسی شخصیت تھے جو فلاحی خدمات کے دوران پیش آنے والی مشکلات پر شکایت کرنا جانتے ہیں نہیں تھے۔
اپنی وفات سے کچھ عرصہ قبل ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے عبدالستا ایدھی مرحوم کا کہنا تھا کہ’’ فلاحی کاموں میں پیش آنے والی مشکلات پر وہ کبھی دلبرداشتہ نہیں ہوئے ،پاکستانی عوام نے ہمیشہ ان کے ساتھ تعاون کیا اور انہوں نے پاکستانیوں کے علاوہ کبھی کسی سے چندہ نہیں لیا‘‘۔ایک کمرے سے ’’ایدھی فاؤنڈیشن ‘‘کی بنیاد رکھنے والے عبدالستا ایدھی مرحوم کی خدمات کا دائرہ کار پاکستان کے تمام چھوٹے بڑے شہروں سمیت عالمی سطح پر نیویارک، اونٹاریو، ڈھاکہ، ٹوکیو، سڈنی، لندن، دبئی تک پھیلا ہوا ہے جبکہ افغانستان، بھارت، سری لنکا، یمن اور روس میں خدمات کی فراہمی کے لئے کام جاری ہے۔
ایدھی فاؤنڈیشن کے ملک بھر میں 300سے زائد مراکز اور وہاں کام کرنے والے ہزاروں کارکن 24 گھنٹے بغیر کسی وقفے کے بغیر بے سہارا لوگوں کی خدمات اور ان کو سہولتوں کی فراہمی میں مصروف رہتے ہیں۔ایدھی فاؤنڈیشن کے تحت نہ صرف لاوارث میتوں کے لئے مفت تدفین کی سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں بلکہ معذور، یتیم اور لاوارث بچوں کی نگہداشت کے مراکز بھی چلائے جا رہے ہیں جن میں صرف یتیم بچوں کی تعداد ہی 50 ہزار سے زائد ہے جبکہ ایدھی مراکز کے باہر رکھے گئے جھولوں کے ذریعے رد کئے گئے 30 ہزارسے زائد شیرخوار بچوں کو بچایا جا چکا ہے،جبکہ مفت ہسپتال ، ڈسپنسریاں، منشیات کے عادی افراد کی بحالی، مفت ویل چیئرز، بیساکھیاں اور معذوروں کے لئے دیگر سروسز بھی ایدھی فاؤنڈیشن کی سرگرمیوں میں شامل ہیں۔
ایدھی فاؤنڈیشن کے تحت پاکستان کی سب سے بڑی ایمبولینس سروس کے ذریعے سالانہ دس لاکھ سے زائد افراد کو ہسپتالوں میں منتقل کیا جاتا ہے۔ یہی نہیں ایدھی فاؤنڈیشن کے پاس تو ہنگامی حالات میں استعمال کے لئے فضائی ایمبولینس سروس بھی موجود ہے جسکے ذریعے اس کے رضاکار ملک کے کسی بھی دْور دراز علاقے میں فوری رسائی رکھتے ہیں۔ایدھی فاؤنڈیشن کے پاس ایئرایمبولینس کے طور پر 5 چھوٹے طیارے اور 3 ہیلی کاپٹر بھی موجود ہیں ۔لاوارث میتوں کی تدفین اور زیادتی کانشانہ بننے والی خواتین کے مراکز، محروم طبقے کے لئے تربیتی مراکز، ایدھی فاؤنڈیشن ،کے چند دیگر کام ہیں۔