چیمپئنز ٹرافی فائنل ہارنے کے بعد نیوزی لینڈ کے کپتان کا مؤقف آگیا

چیمپئنز ٹرافی فائنل ہارنے کے بعد نیوزی لینڈ کے کپتان کا مؤقف آگیا
چیمپئنز ٹرافی فائنل ہارنے کے بعد نیوزی لینڈ کے کپتان کا مؤقف آگیا
سورس: Instagram

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

دبئی (ڈیلی پاکستان آنل ائن)  چیمپئنز ٹرافی 2025 کے فائنل میں بھارت کے ہاتھوں شکست کے بعد نیوزی لینڈ کے کپتان مچل سینٹنر نے کہا کہ یہ ٹورنامنٹ ان کی ٹیم کے لیے ایک شاندار تجربہ تھا اور وہ بھارت کی جیت کو تسلیم کرتے ہیں۔

میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے سینٹنر نے کہا "یہ ہمارے لیے ایک اچھا ٹورنامنٹ رہا۔ ہمیں راستے میں کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا، لیکن ہم نے ایک گروپ کے طور پر بہتری دکھائی۔ آج ہم ایک بہتر ٹیم کے خلاف کھیلے اور ہمیں ان کی جیت کا اعتراف کرنا ہوگا۔ ٹیم کے ہر کھلاڑی نے ٹورنامنٹ میں کسی نہ کسی موقع پر اہم کردار ادا کیا اور یہ ہمارے لیے حوصلہ افزاء بات ہے۔"

نیوزی لینڈ کے کپتان نے اپنی ٹیم کی بیٹنگ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ حریف ٹیم کی بولنگ اچھی تھی لیکن پاور پلے کے بعد چند وکٹیں جلدی گرنے سے ہم دباؤ میں آگئے۔ بھارت کے سپنرز نے شاندار بولنگ کی اور ہمیں کھل کر کھیلنے کا موقع نہیں دیا۔ وہ واقعی عالمی معیار کے بولرز ہیں۔ ہم نے اپنے متوقع سکور سے 20 سے 25 رنز کم بنا پائے، یہی فرق بعد میں فیصلہ کن  ثابت ہوا۔

روہت شرما اور شبھمن گِل کی بلے بازی پر تبصرہ کرتے ہوئے سینٹنر نے کہا  روہت اور گِل نے بہت زبردست انداز میں بیٹنگ کی۔ خاص طور پر روہت کا اس پچ پر تقریباً ہر گیند پر رنز بنانا غیر معمولی تھا۔ ہمیں معلوم تھا کہ میچ جلدی بدل سکتا ہے اور یہی ہوا۔

راچن رویندرا کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے سینٹنر نے کہا  ہم نے دیکھا ہے کہ وہ بڑے ٹورنامنٹس میں کس طرح اپنی صلاحیتوں کا لوہا منواتے ہیں۔ وہ گیند اور بیٹ دونوں سے شاندار کھیل پیش کرتے ہیں۔ وہ کھیل کو بہت چھوٹی عمر میں ہی سمجھنے لگے ہیں،  ان کا مستقبل بہت روشن ہے۔ آج بھی انہوں نے تیز رفتاری سے رنز بنائے۔

نیوزی لینڈ کے کپتان نے کہا کہ ان کے لیے بطور کپتان پہلا آئی سی سی ٹورنامنٹ ایک زبردست تجربہ رہا۔ یہ ایک بہت خوشگوار تجربہ تھا اور ٹیم کے تمام کھلاڑیوں نے اسے آسان بنا دیا۔ مختلف وقتوں پر مختلف کھلاڑیوں نے کارکردگی دکھائی، جو ٹیم کے لیے بہت مددگار ثابت ہوا۔ ہمیں کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا، لیکن ہم نے ان کا بھرپور مقابلہ کیا۔

آخر میں سینٹنر نے کہا کہ اگرچہ ان کی ٹیم فائنل میں ہار گئی لیکن مجموعی طور پر ان کی ٹیم کیلئے  یہ ایک بہترین ٹورنامنٹ رہا۔