فاٹا انضمام کے معاملے پر امریکی افسر میرے گھر آیا، مولانا فضل الرحمان کا جلسے میں دعویٰ

فاٹا انضمام کے معاملے پر امریکی افسر میرے گھر آیا، مولانا فضل الرحمان کا ...
فاٹا انضمام کے معاملے پر امریکی افسر میرے گھر آیا، مولانا فضل الرحمان کا جلسے میں دعویٰ
سورس: فائل فوٹو

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) جمیعت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ  جب فاٹا انضمام کا فیصلہ ہوا تو میں نے دلائل سے اسے غلط ثابت کیا، پھر مخالفت کرنے پر ایک امریکی افسر میرے گھر آیا اور اُس نے وجہ پوچھی۔

جلسے سے خطاب کرتےہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میرا گناہ یہ تھا کہ قبائلی انضمام کی مخالفت کی میں تمھارے آقائوں کا فیصلہ نہیں مانا، آج پوچھنا چاہتا ہوں کہ فاٹا کے عوام کہاں کھڑے ہیں،  قبائلی انضمام کے وقت دس سال میں ایک ہزار ارب روپے دینے کا وعدہ کیا گیا مگر سو ارب روپے بھی پورے نہیں دیے گئے۔ان کا کہنا تھا کہ بیرونی اشاروں پر خود مختاری کو بیچا گیا جبکہ میں نے اس وقت کہا تھا کہ قبائلی عوام کی رائے کے لیے ریفرنڈم کرائیں، مجھے آج بھی وہ الفاظ یاد ہیں جو قبائلی کے بارے میں کہے گئے، وقت نے ثابت کیا کہ میری رائے غلط نہیں تھی۔انہوں نے کہا کہ اب سیکورٹی فورسز کو قبائلی علاقوں سے چلے جانا چاہیے اور آپریشن کے نام پر ہم سے مزید خیرخواہی نہ دکھائی جائے، قبائلی علاقوں میں جب آپریشن شروع کیا گیا تو میں نے سب سے پہلے مخالفت کی تھی، اگر آپریشن کامیاب ہوا تو پھر دہشت گرد اور عوام غیر محفوظ کیوں ہیں، میرا یہ گناہ ہے کہ میں نے قبائلی علاقوں میں آپریشن کی مخالفت کی اور آج بھی اُسی نقطہ نظر پر قائم ہوں۔

مزید :

کھیل -