فالج کا عالمی دن
فالج کے عالمی دن کے موقع پر ڈاؤ یونیورسٹی کے نیورالوجسٹ نے آگاہی واک کے موقع پر بتایا کہ دنیا بھر میں فالج یا سٹروک کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے جن کی تعداد ایک اندازے کے مطابق ایک کروڑ 20 لاکھ ہے جن میں سے قریباً 50 فیصد لوگ لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔ اِس وقت پاکستان میں فالج زدہ افراد کی تعداد تین لاکھ کے قریب ہے جبکہ یہ اپاہج بھی ہوجاتے ہیں۔ ماہرین ِ صحت کے مطابق اِس خطرناک بیماری سے بچنے کے لئے غذا پر خصوصی توجہ دی جانی چاہئے، بیماریوں میں اضافہ غیر متوازن خوراک سے ہو رہا ہے جبکہ لوگ رات گئے کھانا کھانے سے گریز نہیں کرتے جو کہ مْضرِ صحت ہے۔پاکستان کی شہری زندگی میں رات گئے کھانے کھائے جاتے ہیں، آن لائن آرڈرز کے ذریعے گھروں میں رات گئے کھانا فراہم کیا جاتا ہے جبکہ بچوں اور نوجوانوں میں سبزی اور دال جیسی سادہ غذائیں کھانے کا رجحان شدید کم ہوتا چل جا رہا ہے۔ والدین کو نئی نسل کی صحت کے حوالے سے خوراک میں نظم پیدا کرنا چاہئے۔ صوبائی حکومتوں کو اِس حوالے سے آگاہی مہم بھی شروع کرنا چاہئیں تاکہ لوگوں کو فالج جیسے مرض سے بچایا جا سکے۔
٭٭٭٭٭