شہبازشریف اور اسحاق ڈار نجکاری میں یقین نہیں رکھتے،مفتاح اسماعیل

شہبازشریف اور اسحاق ڈار نجکاری میں یقین نہیں رکھتے،مفتاح اسماعیل
شہبازشریف اور اسحاق ڈار نجکاری میں یقین نہیں رکھتے،مفتاح اسماعیل

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل  نے کہاہے کہ پاکستان میں ووٹ کو عزت دو کا نعرہ ہر پارٹی کو لگانا  چاہئے،شہبازشریف اور اسحاق ڈار نجکاری میں یقین نہیں رکھتے، پی آئی اے کی نجکاری کی بولی میں آئی کمپنی سنجیدہ نہیں تھی۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق مفتاح اسماعیل کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان میں گورننس کے مسائل ہیں، نوازشریف اچھے آدمی ہیں،سیاست میں سب چاہتے ہیں کہ پاکستان آگے بڑھے،ان کا کہنا تھا کہ ہوا یہ کہ میں وزیر خزانہ بنا تو اسحاق ڈار وزیر بننا چاہتے تھے،70ارب روپے ڈیزل پر ایک ماہ میں نقصان ہورہا تھا،ساڑھے 3ارب کا تیل منگواتے تھے،600ارب کی سبسڈی تھی، آئی ایم ایف والے حیران ہوتے تھے،کچھ وقت میں پیٹرول سستا ہو جائے گا۔

سابق وزیر خزانہ نے کہاکہ  بانی پی ٹی آئی سمجھتے تھے ان کے علاوہ تمام سیاستدان ناجائز ہیں، اس سے غیرسیاسی قوتیں مضبوط ہوئیں،پاکستان میں ووٹ کو عزت دو کا نعرہ ہر پارٹی کو لگانا  چاہئے،ان کاکہناتھا کہ پنجاب ایک ملک ہوتا تو دنیا کا 11واں 12واں بڑا ملک ہوتا، مریم نواز کی پہلی نوکری وزیراعلیٰ پنجاب ہے،کراچی سے ایم کیو ایم کو سیٹیں ملیں ، حالانکہ وہ کسی جگہ دوسرے نمبر پر بھی نہیں آئی۔

مفتاح اسماعیل نے کہاکہ آخری بار عمران خان کو زبردستی لائے، اس بار بھونڈے طریقے سے الیکشن میں چوری کی گئی،معلوم نہیں انڈونیشیا نے فوج کو سیاست سے کیسے دور کیا، فوج کی سیاست میں مداخلت نہیں ہونی چاہئے،ان کاکہناتھا کہ پاکستان کو سالانہ 85ارب چاہئے، 60ارب آتا ہے،25ارب قرض لینا پڑتا ہے،ایکسپورٹس کیلئے پاکستان میں ایک ڈالر بھی نہیں آ رہا، جو آتا ہے یہاں سے زیادہ کما کر جاتا ہے، ایکسپورٹ نہیں کرتا، پاکستان میں مہنگی بجلی، گیس اور ٹیکس ہے،کوئٹہ میں ہلاکتیں ہوئیں، یہ واقعات سرمایہ کاری پر انداز ہوتے ہیں،

سابق وزیرخزانہ نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری کی بولی میں آئی کمپنی سنجیدہ نہیں تھی،شہبازشریف اور اسحاق ڈار نجکاری میں یقین نہیں رکھتے، پاکستان میں سب سے زیادہ بچے سکولوں سے باہر ہیں،بچوں کوپڑھائے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا، ہر بچے کے والدین کوک ووچرز ملنے چاہئے کہ کہیں بھی پڑھائیں،بچوں کو کھانا دیا جائے، انڈیا نے ایسے اقدامات کرکے صورتحال بہتر کی،پاکستان میں پرانے قوانین ہیں کہ حکومت کچھ نہیں کر سکتی۔