دن رات کے دریچوں پہ دی جس نے دستکیں ۔۔

دن رات کے دریچوں پہ دی جس نے دستکیں ۔۔
دن رات کے دریچوں پہ دی جس نے دستکیں ۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

دسمبر چلا گیا 
اے قلب سوگوار دسمبر چلا گیا 
کر ختم انتظار دسمبر چلا گیا
ہیں پھر سے ساتھ میرے یہ تنہاٸیاں مری
اور تنہا رہ گزار  دسمبر چلا گیا 
اک ایک کر کے گزرے مرے سارے رفتگاں
اور ساتھ خوشگوار دسمبر چلا گیا 
امید تھی سکوں ملے گا اس مہینے میں 
پہ کر کے بے قرار دسمبر چلا گیا 
رک پائی نہیں بہتے ہوئے موسموں کی مثل
آنکھوں کی آبشار دسمبر چلا گیا 
خود کو سنبھال  اس کے سبھی عہد بھول کر
یہ روز و شب سنوار دسمبر چلا گیا 
ہو پایا نہیں ختم ترا انتظار اور 
اے یار طرح دار دسمبر چلا گیا  
دن رات کے دریچوں پہ دی جس نے دستکیں 
ہنستا ہوا اے یار دسمبر چلا گیا 
نا جانے کس دیار محبت کی رت گئی
نا جانے کس دیار دسمبر چلا گیا
ٹھہری ہوئی آنکھ کے منظر میں رکھ کے آج  
تنویر جوئبار  دسمبر چلا گیا
کلام :تنویر سیٹھی

مزید :

شاعری -