سرفراز نواز نے بابراعظم کی جگہ کس کھلاڑی کو کپتان بنانے کی حمایت کردی؟

سرفراز نواز نے بابراعظم کی جگہ کس کھلاڑی کو کپتان بنانے کی حمایت کردی؟
سرفراز نواز نے بابراعظم کی جگہ کس کھلاڑی کو کپتان بنانے کی حمایت کردی؟

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بولر سرفراز نواز نے ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی کیلئے شان مسعود کو کپتان برقرار رکھنے اور وائٹ بال فارمیٹ کیلئے محمد رضوان کو کپتان بنانے کی حمایت کردی۔

مقامی میڈیا سے گفتگو کے دوران سرفراز  نواز نے ڈومیسٹک اور فرنچائز کرکٹ میں محمد رضوان کی کامیاب پرفارمنس  کا حوالہ دیتے ہوئے انہیں وائٹ بال فارمیٹس کے لیے کپتانی دینے کی حمایت کی۔انہوں نے مزید کہا کہ رضوان نے ماضی میں کے پی کے کو تمام ڈومیسٹک ایونٹس جیتنے  میں بہترین کردار ادا کیا جب کہ  بطور ملتان سلطانز کپتان  ان کی کارکردگی کئی سالوں سے سب کے سامنے ہے ، وہ کپتانی  کے لیے ایک بہترین انتخاب ہے، بابراعظم  میں اعتماد کم ہے وہ کپتانی کیلئے بہتر انتخاب نہیں۔

سرفراز نواز نے قومی سلیکشن کمیٹی پر کڑی  تنقید کرتے ہوئے پوری سلیکشن کمیٹی کو نااہل کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ  ورلڈکپ سے قبل  پریس کانفرنس کے دوران سارے ممبرز نے تسلیم کیا تھا کہ  قومی ٹیم کا انتخاب اتفاق رائے سے کیا گیا  لہٰذا کمیٹی کا ہر رکن سلیکشن کا ذمہ دار ہے، سلیکشن کمیٹی نے اجتماعی طور پر  نااہلی کا مظاہرہ کیا لہٰذا سب کو برطرف کیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ میں نے ذکا اشرف اور محسن نقوی کو وہاب ریاض کی غیر ذمہ دارانہ صلاحیتوں سے متعلق خطوط لکھے جس کاریکارڈ بھی میرے پاس موجود ہے لیکن  میری تجویز پر کسی نے عمل نہیں کیا، اچھی طرح جانتا تھا کہ وہاب کسی بھی طرح سلیکٹر، ایڈوائزر اور مینیجر  کی ذمہ داری اٹھانے کے قابل نہیں۔سرفراز نواز نے زور دیتے ہوئے کہا کہ صرف وہاب اور عبدالرزاق جیسے افراد کی برطرفی  کافی نہیں، اگر ہم سسٹم کو ٹھیک کرنا چاہتے ہیں تو بڑی سرجری کی ضرورت ہے، قومی ٹیم کیلئے 3 رکنی سلیکشن کمیٹی ہونی چاہیے، صرف وہاب ریاض اور عبد الرزاق کو نکالنا کافی نہیں، اسد شفیق جو کہ خاموش تماشائی ہیں اور محمد یوسف بھی سلیکشن کمیٹی کے اہل نہیں۔



مزید :

کھیل -