خاموشی کی وجوہات ذاتی ، جیل جانے سے خوفزدہ نہیں ، جمہوریت ، سویلین بالادستی کیلئے میری کمٹمنٹ مضبوط ہوئی: مریم نواز

خاموشی کی وجوہات ذاتی ، جیل جانے سے خوفزدہ نہیں ، جمہوریت ، سویلین بالادستی ...
خاموشی کی وجوہات ذاتی ، جیل جانے سے خوفزدہ نہیں ، جمہوریت ، سویلین بالادستی کیلئے میری کمٹمنٹ مضبوط ہوئی: مریم نواز

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ انہیں میڈیا پر دکھانے پر پابندی ہے، وہ ذاتی وجوہات کی بنا پر خاموش تھیں، اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ جیل میں ڈال کر انہیں خوف میں مبتلا کرسکتا ہے تو وہ یہ جان لے کہ اس سے ان کی جمہوریت، سویلین بالادستی اور آئین کی حکمرانی کیلئے کمٹمنٹ اور زیادہ مضبوط ہوئی ہے، وہ چاہتی ہیں کہ میاں صاحب جلد از جلد اپنا علاج شروع کرائیں۔
سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا تھا کہ بطور ورکرشاہد خاقان عباسی کو اس بات کا خراج تحسین پیش کرنے آئی ہوں کہ وہ بے گناہ ہوتے ہوئے اتنی لمبی جیل کاٹ کر آئے ہیں، وہ جتنی بہادری کے ساتھ پارٹی کے ساتھ کھڑے رہے ہیں اس پر ان کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے، وزیر اعظم بننے سے پہلے ان کے بارے میں لوگوں کو زیادہ پتا نہیں تھا کیونکہ یہ انتہائی بردبار شخص ہیں اور زیادہ سامنے نہیں آتے، انہوں نے اپنی شجاعت اور بہادری سے ورکر کے دل میں جو مقام بنایا ہے وہ لائق تحسین ہے۔
اپنی خاموشی کے حوالے سے مریم نواز کا کہنا تھا کہ میرے اوپر بین ہے، خوف کا یہ عالم ہے کہ مجھے میڈیا پر دکھانے پر بھی بین ہے، لیکن مجھ سے زیادہ پابندیاں میڈیا پر ہیں اور مجھے میڈیا کے ساتھ ہمدردی ہے، میں ذاتی وجوہات کی بنا پر خاموش تھی ، میرے والد صاحب کی طبیعت خراب ہے ، یہ مناسب نہیں ہے کہ آپ کے دل میں کچھ ہو اور باہر آکر آپ کوئی اور بات کر یں جبکہ آپ کی زبان اور دل کا آپ کا ساتھ نہ دیں۔
انہوں نے کہا کہ میاں صاحب کے دل کی ایک شریان 80 سے 90 فیصد بند ہے جس کا علاج شروع ہونا ہے، انہوں نے ایسا نہیں کہا کہ وہ میرے بغیر علاج نہیں کرائیں گے، چونکہ میری عدالت سے تاریخ میاں صاحب کے آپریشن کے قریب تھی اس لیے انہوں نے کہا کہ اس تاریخ تک دیکھ لیتا ہوں، اگر اجازت مل گئی تو دیکھ لیں گے۔ یہ کہا جاتا ہے کہ مریم کے بھائی اور فیملی دیکھ بھال کیلئے موجود ہیں، یہ بات سچ ہے لیکن آپ کی ایک سے زیادہ اولاد ہوسکتی ہے مگر والد آپ کا ایک ہوتا ہے، میرا بھی دل کرتا ہے کہ میں ان کے پاس جاﺅں، میرے والد کا بھی دل کرتا ہوگا کہ ان کے سارے بچے ان کے پاس ہوں۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ ان کے معاملات عدالت کے پاس ہیں اور عدالت بھی یہ جانتی ہے کہ ان کے خلاف مقدمات کی وجوہات کیا ہیں، اگر انہیں اجازت مل جائے گی تو ٹھیک ہے ورنہ میاں صاحب سے کہوں گی کہ وہ جلد سے جلد اپنا علاج شروع کرائیں۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے حکومت پر واضح کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ جیل میں ڈال کر خوف میں مبتلا کرسکتا ہے تو وہ یہ جان لے کہ میری جمہوریت، سویلین بالادستی اور آئین کی بالادستی کیلئے کمٹمنٹ اور مضبوط ہوئی ہے۔ میرے والد کی زندگی کو خطرہ تھا ، میں نہیں چاہتی کہ میری وجہ سے ان کی زندگی کو خطرہ ہو اور انہیں میری وجہ سے علاج چھوڑ کر واپس آنا پڑے۔ میں پارٹی ڈسپلن کی پابند ہوں، جب میری پارٹی کے بڑے چاہیں گے تو میں آگے آ کر اپنا رول ادا کروں گی۔ میں سمجھتی ہوں کہ جتنی مجھے میاں صاحب کی فکر ہے اس سے زیادہ پاکستان کے عوام کی بھی فکر ہے، عوام جس طرح مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں، اللہ تعالیٰ ان پر رحم کریں۔