لندن میں مساجد کی چھت پر اذانیں کیوں دی گئیں ؟
لندن(ڈیلی پاکستان آن لائن)لندن کی فضائیں اللہ اکبر کی صداوں سے گونج اٹھیں۔گزشتہ روز برطانوی حکومت کی ہدایت پرمساجد،مندر،گردواروں اورگرجا گھروں میں بیک وقت دعا کروائی گئی۔
اس موقع پرامام مسجد نے مسجد کی چھت پر چڑھ کر اذان دی تو لوگ سڑک پر کھڑے ہوکر اذان سنتے رہے اس کے بعدلوگوں نے اللہ تعالیٰ سے اس موذی مرض سے نجات دلانے کے لیے خصوصی رحمت کی دعا کی۔
نجی ٹی وی نائنٹی ٹو نیوز کے مطابق کرونا وائرس سے برطانیہ میں چالیس ہزار سے زائد اموات اور تین لاکھ کے قریب اس موذی وبا سے لوگ متاثر ہوئے ہیں۔
تین ماہ سے جاری لاک ڈاؤن میں مذہبی عبادت گاہوں کو حفاظتی تدابیر اختیار کرتے ہوئے 15 جون سے کھولنے کا اعلان کیاگیاہے۔لندن کے علاقہ برینٹ کی عبادت گاہوں کی انتظامیہ نے بین المذاہب یک جہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مندر،مسجد،گردواروں اور چرچ میں بیک وقت دعا کروائی گئی۔
مساجد کی چھتوں سےلاوڈاسپیکر پر اللہ اکبر کی صداوں سے فضائیں گونج اٹھیں۔اذان کی صدا سے خواتین،مرد و بچے سڑکوں پر نکل آئے اور اس لمحے کو ریکارڈ کرتےہوئے کرونا وائرس سے نجات کی دعا میں حصہ لیا۔
It was a great initiative taken by Brent Council which allowed all faith groups to show their solidarity and pray in their own way to get rid of this epidemic. It was really a historic moment when there were live Public Adhan in all mosques of Brent London. pic.twitter.com/ccP1XIDIaI
— Irfan Ullah (@IrfanUK11) June 12, 2020
برطانوی پاکستانیوں کا اس موقع پر کہنا تھا کہ دنیا میں انسانیت اس مہلک وبا سے پریشانی میں مبتلا ہے اس کے خاتمے کے لئے دعاوں کے ساتھ احتیاطی تدابیر بھی اختیار کرنا ہونگی
وان کا مزید کہنا تھا کہ عبادت گاہوں کو کھولنے کا حکومتی فیصلہ خوش آئند ہے اب ہم سب کا عوامی فریضہ ہے کہ سماجی فاصلے کو برقرار رکھتے ہوئے اس پر عمل اور اپنی عبادات میں کرونا سے نجات کی دعائیں کریں
برطانوی معاشرے میں بسنے والے افراد اپنی مذہبی عبادات میں الگ تھلگ ضرور ہیں مگر کرونا وائرس جیسی مہلک وبا سے نجات کے خلاف سب متحد اور پرعزم ہیں۔