10 سال سے ایک ہی خوراک ، کھانے سے خوفزدہ لڑکی کی حیران کن کہانی
لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) انگلینڈ کے کینٹ میں کھانوں سے خوفزدہ ایک طالبہ ایک دہائی سے صرف سادہ پاستا اور کروسینٹ کھا رہی ہے۔ ڈیلی سٹار کے مطابق سیارا فرینکو نامی 13 سالہ لڑکی نیا کھانا کھانے سے اس وقت خوفزدہ ہوگئی تھی جب بچپن میں اس کے گلے میں کھانا پھنس گیا اور اس کا دم گھٹنے لگا، اس کے بعد سے وہ مسلسل دوپہر کے کھانے کے لیے کروسینٹ کے ایک پیکٹ اور رات کے کھانے کے لیے سادہ پاستا کو ترجیح دیتی ہے۔
فرینکو کی والدہ انجیلا نے اپنی کھانے کی عادات کو تبدیل کرنے اور اس کا ذائقہ بڑھانے کی بہت کوشش کی لیکن وہ ناکام رہیں۔ اس نے ڈیلی سٹار کو بتایا، 'جب سے وہ دو سال کی تھی تب سے صرف ایک چیز جو وہ مسلسل کھاتی ہے وہ دوپہر کے کھانے کے لیے کروسینٹ اور رات کے کھانے کے لیے سادہ پاستا ہے۔وہ کبھی کبھار سادہ سیریل، جیسے کارن فلیکس اور نمکین کرسپس کھاتی تھی، لیکن جہاں تک مجھے یاد ہے، وہ دوپہر کے کھانے میں ہر روز ایک کروسینٹ ہی کھاتی ہے۔'
بعد میں وہ اپنی بیٹی کو ایک ہپنوتھراپسٹ کے پاس لے گئی جس نے اس کے تالو کو بڑے پیمانے پر تبدیل کرنے میں مدد کی۔ انجیلا کے مطابق علاج کے بعد اب اس کی بیٹی مختلف قسم کے نئے کھانے جیسے چائنیز وغیرہ کی طرف راغب ہو رہی ہے۔