جام شورو ،سیہون روڈ  کی تعمیر کیلئے سابق وزرائے اعظم شاہد خاقان، عمران خان اور شہباز شریف کو خطوط لکھے ، وزیر اعلیٰ سندھ 

جام شورو ،سیہون روڈ  کی تعمیر کیلئے سابق وزرائے اعظم شاہد خاقان، عمران خان ...
جام شورو ،سیہون روڈ  کی تعمیر کیلئے سابق وزرائے اعظم شاہد خاقان، عمران خان اور شہباز شریف کو خطوط لکھے ، وزیر اعلیٰ سندھ 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے وفاقی وزیر  مواصلات اسعد محمود نے ملاقات کی ، ملاقات میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ جامشورو ، سیہون روڈ کی تعمیر کیلئے  وزیر اعظم شاہد خاقان ، عمران خان اور شہباز شریف کو  6 خطوط لکھے ۔

نجی ٹی وی " ہم نیوز" کے مطابق  وزیر اعلیٰ سندھ سے وزیر مواصلات اسعد محمود نے ملاقات کی ،ملاقات میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ  جامشورو ، سیہون روڈ کی تعمیر کیلئے ایک خط شاہد خاقان عباسی ، 4 خطوط عمران خان اور آخر میں ایک خط شہباز شریف کو لکھا ،  عمران خان کو لکھے گئے خطوط میں  بتایا کہ اس روڈ پر  حادثات میں اب تک  196 افراد جاں بحق   اور 225 زخمی ہو چکے ہیں ،  یہ روڈ این ایچ اے کا ہے جس کی تعمیر پر ہم نےوفاقی حکومت کو 2017 میں 7ارب روپے ادا کیے تھے ، آخری خط میں نے وزیراعظم شہباز شریف کو 20 اپریل کو لکھا کہ روڈ کی تعمیر کروا کر  دیں، وزیراعظم نے مہربانی کی کہ این ایچ اے کو ہدایات دیں کہ روڈ کی تعمیر مکمل کی جائے۔

نجی ٹی وی کے مطابق  وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سکھرحیدرآباد موٹروے وفاقی پی ایس ڈی پی میں شامل ہے،وفاقی وزیرمواصلات اسعد محمود نے بتایا کہ  سکھرحیدرآباد موٹروے روڈ بی او ٹی پر بنایا جا رہا ہے، وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ  سکھر حیدر آباد موٹروے ایم6 اہم روڈ ہے جس کو سی پیک منصوبے میں نظرانداز کیا گیا، ہم چاہتے ہیں سکھر حیدرآباد موٹروے ایم6 روڈ پر کام جلد شروع کیا جائے۔ چیئرمین این ایچ اے کی جانب سے بتایا گیا کہ اصل میں پشاور سے سکھر تک موٹروے کی تعمیر کا منصوبہ تھا،  سکھر حیدرآباد موٹروے شاہراہ 306 کلومیٹر طویل ہے ،  ن لیگی گزشتہ حکومت میں منصوبے پر بولی آئی جس میں بڑی رعایت مانگی گئی،  حکومت تبدیل ہوگئی لیکن منصوبہ کی بڈنگ میں مسائل رہے،  منصوبہ اڑھائی سال میں مکمل ہوگا۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ  سکھر حیدرآباد موٹروے کو چھوڑ کر باقی تمام موٹروے مکمل کیے گئے،  یہ شاہراہ جامشورو ، حیدرآباد، مٹیاری، بےنظیرآباد، نوشہروفیروز اور سکھر سمیت6 اضلاع کو ملاتی ہے، سندھ کے عوام کوسکھر موٹروے نہ ہونے سے مشکلات درپیش ہیں،   300ارب روپے کا منصوبہ ہے لیکن اس کو بی او ٹی کی بنیاد پر بنایا جارہا ہے، این ایچ اے ، پی پی پی لاہور اسلام آباد روڈ کی بحالی کا منصوبہ کررہا ہے،  حکومت ملیر ایکسپریس وے 30 ارب روپے کا پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کا منصوبہ مکمل کررہی ہے۔وفاقی وزیرمواصلات اسعد محمود نے کہا کہ   پی پی پی موڈ پر حیدرآباد این ایچ اے منصوبہ کو مکمل کریں گے ، 14ہزار کلومیٹر منصوبہ پشاور سے سکھر تک وفاقی حکومت نے سی پیک میں بنایا ۔