نصیر آباد: پولیس کانسٹیبل کی بہادری، حفاظتی سامان نہ ہونے کے باوجود بم ناکارہ بناتے ہوئے شہید، بلوچستان کو بڑی تباہی سے بچا لیا

نصیر آباد: پولیس کانسٹیبل کی بہادری، حفاظتی سامان نہ ہونے کے باوجود بم ...
نصیر آباد: پولیس کانسٹیبل کی بہادری، حفاظتی سامان نہ ہونے کے باوجود بم ناکارہ بناتے ہوئے شہید، بلوچستان کو بڑی تباہی سے بچا لیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نصیر آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) بلوچستان میں ایک پولیس ہیڈ کانسٹیبل پنھل خان نے اس وقت بہادری کی ایک تاریخ ساز داستان رقم کر دی جب اس نے حفاظتی سامان نہ ہونے کے باوجود دو بم ناکارہ بنا دیئے لیکن تیسرے کو ناکارہ بناتے ہوئے شہید ہوگیا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق پنھل خان کو جب تین بم نصب ہونے کی اطلاع ملی تو وہ وطن پر جان قربان ہونے کا جذبہ لئے فوری طور پر اپنے دفتر پہنچا اور اپنے افسروں سے حفاظتی سامان مانگا لیکن وہاں کوئی سامان نہ ہونے پر شلوار قمیض میں ہی بم ناکارہ کرنے پہنچ گیا۔پنھل خان نے بغیر کسی حفاظتی سامان کے شلوار قمیض میں ہی دو بم ناکارہ بنا دیئے لیکن تیسرا بم ناکارہ بناتے ہوئے شہید ہوگئے۔ انہوں نے وطن پر اپنی جان قربان کر دی لیکن نصیر آباد اور جعفر آباد کو بڑی تباہی سے بچا لیا۔معلوم ہوا ہے کہ ہیڈ کانسٹیبل پنھل خان سپیشل برانچ میں ملازم تھا۔انہوں نے پہلے بھی کئی بار موقع پر پہنچ کر بم ناکارہ بنائے۔جب ان کو بم کا بتایا گیا تو انہوں نے اپنے افسروں کو کہا کہ مجھے جلدی سے سامان دیدو میں نے بم ناکارہ بنانے ہیں۔افسروں نے کہا کہ ان کے پاس کوئی سامان نہیں جس پر وہ سادہ کپڑوں میں ہی بم ناکارہ کرنے کیلئے چلے گئے۔انہوں نے اپنے سوگواروں میں ایک بیوہا ور پانچ بچے چھوڑے ہیں۔واضح رہے کہ دہشتگردوں نے بم پٹ فیڈر کینال کو اڑانے کیلئے اس کے پشتوں میں نصب کئے تھے۔ اس بارے میں افسوسناک بات یہ ہے کہ ملک میں اتنے دھماکے ہو رہے ہیں لیکن حکمرانوں کو اپنے سوا کسی کی پروا نہیں اور بم ڈسپوزل سکواڈ کو بھی حفاظتی سامان مہیانہیں کیا گیا۔