بعض اوقات آپ کو خود بھی یہ علم نہیں ہوتا کہ دوسروں کی طرف سے اظہار ہمدردی پر مبنی رویہ آپ کے احساس کمتری کی واضح علامت ہے

 بعض اوقات آپ کو خود بھی یہ علم نہیں ہوتا کہ دوسروں کی طرف سے اظہار ہمدردی پر ...
 بعض اوقات آپ کو خود بھی یہ علم نہیں ہوتا کہ دوسروں کی طرف سے اظہار ہمدردی پر مبنی رویہ آپ کے احساس کمتری کی واضح علامت ہے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مصنف:ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر 
ترجمہ:ریاض محمود انجم
 قسط:81
ہمارے معاشرے کا ایک عمومی رویہ یہ بھی ہے کہ اگر آپ کسی وجہ سے ندامت اور پشیمانی میں مبتلا ہیں تو پھر آپ کو زندہ دلی اورہشاش بشاش رہنے سے احتراز کرنا چاہیے۔ معاشرے کا یہ رویہ ایسے ہی ہے کہ قیدخانے میں مقید ایک قیدی برسوں تک اپنے کیے نا کیے پرپشیمانی وندامت میں گرفتار رہتا ہے اور اسے دنیا کی رونقوں میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہوتی۔ شرمندگی وندامت کا احساس جس قدر زیادہ ہو گا، آپ اس قدر زیادہ عرصے تک اپنے موجودہ لمحے(حال) کی خوشیوں اور کامیابیوں سے محروم رہیں گے۔
احساس ندامت و پشیمانی سے مراد یہ ہے کہ آپ خود کو واپس اپنے بچپن میں لے کر جا رہے ہیں جب آپ کے تمام فیصلے آپ سے بڑے افراد کرتے تھے۔ آپ اپنے موجودہ لمحے (حال) کو اپنے ہاتھ میں لینے کے بجائے اپنے ماضی میں موجود دوسروں کی اقدار پر انحصار کرتے ہیں جس کے باعث آپ موجودہ لمحے (حال) میں اپنی زندگی کے معاملات کو اپنے ہاتھ میں لینے میں پیش آنے والی مشکلات کا سامنا کرنے سے محفوظ رہ جاتے ہیں۔
شرمندگی وندامت کا احساس ایک ایسا مفید و مؤثر طریقہ ہے جس کے ذریعے آپ اپنی ذمہ داری کا بوجھ کسی دوسرے فرد کو منتقل کر دیتے ہیں۔ آپ کے لیے یہ عمل بہت ہی آسان ہے کہ کسی ذمہ داری سے عہدہ برآ ہونے میں ناکامی پر خود کو نااہل سمجھیں، شرمندگی و ندامت محسوس کریں اور پھر اس ذمہ داری کو کسی دوسرے شخص تک منتقل کر یں۔ ممکن ہے کہ یہ دوسرا شخص اس قدر زبردست ہو کہ وہ آپ کو اپنا مطیع کرے اور آپ کو شرمندگی و ندامت میں مسلسل مبتلا رکھے۔
اکثر اوقات، لوگ آپ کے روئیے کے باعث شرمندگی و ندامت محسوس کرنے کے باوجود آپ کے روئیے کو پذیرائی بخشتے ہیں۔ ممکن ہے کہ آپ نے کوئی غلط کام کیا ہو لیکن شرمندگی و ندامت کے احساس میں مبتلا ہوتے ہوئے آپ یہ ظاہر کرتے ہیں کہ آپ کام کا صحیح طریقہ کار جانتے ہیں اور اسے درست طریقے سے سرانجام دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
دوسروں کی ہمدردی حاصل کرنے کے لیے شرمندگی اور ندامت بہت ہی بہترین طریقہ ہے۔ بعض اوقات آپ کو خود بھی یہ علم نہیں ہوتا کہ دوسروں کی طرف سے اظہار ہمدردی پر مبنی رویہ آپ کے احساس کمتری کی واضح علامت ہے۔ اس صورتحال میں آپ خود کو اہم اور باصلاحیت سمجھنے کے بجائے دوسروں کی طرف سے اظہارہمدردی کو خوش آمدید کہتے ہیں۔
یہ وہ چند نقصانات ہیں جو آپ کو ندامت اور پشیمانی پر مبنی روئیے کو اپنی مستقل عادات بنا لینے کے باعث حاصل ہوتے ہیں۔ جس طرح آپ اپنے کردار میں موجود دیگر خامیوں، کمزوریوں اور نقصان دہ و ضرررساں عادات کو تبدیل کرنے کا حق اپنے پاس رکھتے ہیں، اسی طرح شرمندگی و ندامت سے نجات کا انحصار بھی آپ کے اپنے روئیے اورطرزعمل پرہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ ندامت و پشیمانی کے احساس پر مبنی عادت سے نجات حاصل کر لیں تاکہ آپ کو آیندہ کبھی بھی شرمندگی و ندامت کا سامنا کرنا پڑے تو پھر اس ضمن میں چند بنیادی اور ابتدائی ترکیب و طریقے ذیل میں درج کیے جا رہے ہیں۔(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مزید :

ادب وثقافت -